منگل‬‮ ، 11 فروری‬‮ 2025 

حکومت پاکستان نے ملک میں چالیس سال طویل عرصہ تک قیام پذیر افغان مہاجرین کو خوشخبری سنادی،بڑا فیصلہ

datetime 29  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوہاٹ(این این آئی)حکومت پاکستان نے ملک میں چالیس سال طویل عرصہ تک قیام پذیر افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں مزید ایک سال 30 جون 2020 تک توسیع کردی۔توسیع کے فیصلے پر اقوام متحدہ کے اداہ برائے مہاجرین نے حکومت پاکستان کی تعریف کی ہے۔گزشتہ روز وزارت سیفران نے باضابطہ اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں مزید ایک سال 30 جون 2020 تک توسیع کردی گئی۔

باخبر ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی حکومت کے اس فیصلے سے پاکستان کے دوروزہ دورہ پر آئے ہوئے افغان صدر محمداشرف غنی کو آگاہ کردیا جس پر افغان صدر نے اْن کا شکریہ اداکیا۔افغان مہاجرین کے قیام کی مدت آج 30 جون 2019 کو ختم ہورہی تھی۔وزارت سیفران نے افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کی سمری وفاقی کابینہ میں منظوری کے لئے پیش کی تھی جس کی منظوری کے بعد حکومت نے باضابطہ اعلامیہ جاری کیا۔ ادھرگزشتہ روز اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR)نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں حکومت پاکستان کے اس فیصلے کو قابل ستائش قراردیتے ہوئے تعریف کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیاہے کہ پاکستانی حکومت اور عوام نے چار دہائیوں تک افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرکے اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔بیان کے مطابق پاکستان میں ادارے کی کنڑی سربراہ مس روینڈرینی مینکیدیوایلا نے کہا ہے کہ اس فیصلے کے باعث افغان مہاجرین میں تشویش اور غیریقینی کا خاتمہ ہوجائے گا۔اْنہوں نے مزیدکہا کہ عالمی برادری سے افغان مہاجرین کی امداد اورافغان مہاجرین کی وطن واپسی پروگرام کے لئے پاکستان کی پالیسیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔واضح رہے کہ پاکستان  میں جون 2019 تک 2 لاکھ 10 ہزار4 سوسے زائد افغان خاندان مقیم ہیں جہاں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد14 لاکھ 5 ہزار7سوسے زائدہے جن میں سب سے زیادہ  صوبہ خیبرپختونخوا میں 8 لاکھ17 ہزار‘صوبہ بلوچستان میں 3 لاکھ 23 ہزار‘ صوبہ پنجاب میں ایک لاکھ 64 ہزار‘صوبہ سند ھ میں 64 ہزار‘ دارالحکومت اسلام آباد میں 33 ہزار اور آزادکشمیر و گلگت/بلتستان میں 4 ہزار افغان مہاجرین مقیم ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…