کراچی (این این آئی)انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی ایم کے رہنماؤں کے خلاف پاکستان مخالف سرگرمیوں ،دہشت گردی اور کارسرکار میں مداخلت کے کیس میں تفتیشی افسر کی جانب سے چالان پیش کردیا گیا ہے ۔جمعہ کو ملزمان پی ٹی ایم کے رہنما اکرام ،احسان اور اختر عدالت میں پیش ہوئے
جہاں تفتیشی افسر کی جانب سے کیس کا چالان عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ تفتیشی افسر نے مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لئے ایک بار پھر مہلت مانگ لی،تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہے ہیں،بہت جلد مفرور ملزمان کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے گا ، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 12 جولائی تک ملتوی کردی،عدالت نے تفتیشی افسر کو 12 جولائی تک مفرور ملزمان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا ،ملزمان پر الزام ہے کہ ملزمان نے منظور پشتین کی حمایت میں 4 جنوری 2019 کو جلسہ کرایا تھا، پولیس کے مطابق جلسے میں سیکیورٹی اداروں کیخلاف تقاریر کی گئیں،جلسے میں سیکیورٹی اداروں سے بدلہ لینے کے لیے شرکا کو اکسایا گیا،جلسے کے شرکا نے منظور پشتین کے حق میں نعرے لگائے،مقدمے میں نور اللہ ترین، شیر محمد، اختر خان، سیف افغان، جان عباس، گل شیر مسعود سمیت 33 ملزمان نامزد ہیں،جبکہ مقدمے میں 250 سے 300 نامعلوم افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے،جلسے کے بعد نامزد ملزمان و دیگر نے تھانے کا گھیرا کیا،ملزمان کیخلاف گلشن معمار،تھانے میں 5 جنوری 2019 کو مقدمہ درج کیا گیا۔