اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ نگار چوہدری غلام حسین کا نجی ٹی وی پروگرام میں گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہیں کس کے حکم پر اور کیوں لگایا گیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ناہل ترین شخص ہیں،وزیراعظم عمران خان فوری طور پر گورنر اسٹیٹ بینک سے استعفیٰ لیں ۔پتہ نہیں یہ کس کے ایجنڈے پر پاکستان آئے ہیں ۔ معروف صحافی کا مزید کہنا تھاکہ
گورنر اسٹیٹ بینک کو عہدے سے برطرف کیا جائے جب تک ڈالر کی قیمت میں کمی نہیں ہوتی پاکستانی عوام کا اعتماد بحال نہیں ہو گا ۔پتہ نہیں وہ آئی ایم ایف کے اندر کیا کر رہے تھے ۔ جبکہ معروف صحافی و تجزیہ نگار سعید قاضی کا کہنا تھاکہ وہ ڈالر کو 180روپے تک لے جانے کے ایجنڈے سے آئے ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے ڈالر کی قیمت میں اضافے کے اصل حقائق پارلیمان میں پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ دن بہ دن روپے کی قدر میں کمی انتہائی تشویشناک ہے۔ایک بیان میں شیری رحمن نے کہاکہ ڈالر کی اڑان تشویشناک ہے، دن بہ دن روپے کی قدر میں کمی انتہائی تشویشناک ہے۔شیری رحمان نے کہاکہ ملک میں تشویشناک اور بحرانی صورتحال ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال پر کوئی جواب دینے کے لئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ لوگ ایوانوں میںآکر ہیڈ فون پہن کر لفظوں پر پابندی عائد کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو چور ڈاکو کہنے سے فرصت ہو تو معیشت چلائیں۔ انہوں نے کہاکہ لوگ سوال پوچھ رہے ہیں کہ پاکستان کو کون چلا رہا ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے کاروباری طبقے میں خوف و ہراس پیدا کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈیٹ کمیشن میں کوئی معاشی ماہر شامل نہیں۔شیری رحمان نے کہاکہ ہمت ہے تو کمیشن سن 2000 سے انکوائری کرے جب خسارے شروع ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ اصل حقائق تک پہنچنے کی بجائے انتقامی سیاست کی جا رہی ہے۔