جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

عمران خان سلیکٹڈ بھی ہیں اور الیکٹڈ بھی، تحریک انصاف کے ووٹرز نے وزیراعظم کی حمایت میں ”ڈیفیکٹڈ اپوزیشن“ کا ٹرینڈ متعارف

datetime 27  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد احتساب کا عمل مزید تیز ہو گیا، سابق وزیراعظم میاں نواز شریف جیل میں ہیں، آصف علی زرداری بھی احتسابی عمل سے گزر رہے ہیں، نیب کے اس احتساب پر اپوزیشن کی چیخیں نکل رہی ہیں اور تمام اپوزیشن حکومت کے خلاف اکٹھی ہو چکی ہے، اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے علاوہ دیگر جگہوں پر بھی پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم کو سلیکٹڈ کہنا شروع کر دیا ہے، اپوزیشن کی جانب سے

وزیراعظم عمران خان کو سلیکٹڈ کہنے پر تحریک انصاف کے ووٹرز بھی غصے میں آ گئے ہیں، انہوں نے سوشل میڈیا پر سلیکٹڈ کے مقابلے میں ڈیفیکٹڈ اپوزیشن ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے، ایک صارف معینہ خان نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ چاہے آپ لوگ عمران خان کو سلیکٹڈ کہیں یا الیکٹڈ لیکن حقیقت میں وہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں، ایک اور صارف نے ٹوئٹر پر اے پی سی کی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ اے پی سی کی اہم بات یہ ہے کہ اس میں دو منتخب لوگ ہیں جبکہ باقی سارے ہارے ہوئے لوگ ہیں۔ ایک صارف نے اپوزیشن کو پاکستان کا دشمن قرار دے دیا، ایک اور صارف میاں ورگو نے لکھا کہ عمران خان اللہ کی طرف سے سلیکٹڈ ہیں اور عوام کی طرف سے الیکٹڈ ہیں۔ غرض ٹوئٹر پر ”ڈیفیکٹڈ اپوزیشن ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے، واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے لفظ سلیکٹڈ کو چھیڑ بنا لیا ہے، وزیراعظم کی موجودگی میں اپوزیشن لیڈر نے سلیکٹڈ وزیراعظم کہا تو حکومتی اراکین کی چیخیں نکل گئیں ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا، جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کی طرف سے کہا گیا کہ گزشتہ حکومت کے دور میں بجلی کے مہنگے ترین منصوبے لگائے گئے اس پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ غلط بیانی ہے ابھی وہ بات کر رہے تھے اسی دوران وزیراعظم عمران خان ایوان میں پہنچ گئے اور اپوزیشن لیڈر نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کہ عمران خان ایوان میں موجود ہیں کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے کسانوں، مزدوروں اور غریبوں کو مار ہی دی اہے، ان کے کہنے پر اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں سے

کھڑے ہو گئے اور نعرے بازی شروع کر دی ان کا جواب دینے کیلئے اپوزیشن کے اراکین اسمبلی میں ان کو جواب دیتے رہے اور ایوان مچھلی منڈی بنا رہا ہے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بار بار کہتے رہے کہ خاموش ہو جائیں اور نشستوں پر بیٹھ جائیں لیکن کوئی ماننے کو تیار نہیں تھا اس کے بعد مطالبات کی منظوری کیلئے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی گنتی کروائی جس کو مرتضیٰ جاوید عباسی کی طرف سے چیلنج کیا گیا تھا لیکن حکومتی اراکین کی تعداد زیادہ تھی، حکومتی اراکین کی تعداد 169تھی اور اپوزیشن کی تعداد 143تھی جس کے بعد مطالبات زر کو منظور کیا جاتا رہا ہے اس کے بعد عمران خان ایوان سے چلے گئے اور اپوزیشن لیڈر بھی ایوان سے چلے گئے۔



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…