ملتان(آن لائن) پاکستان کی سب سے طویل موٹروے کی تعمیر مکمل کر لی گئی، سی پیک منصوبے کے تحت 392 کلومیٹر طویل ملتان، سکھر موٹروے کا تعمیراتی کام مکمل کر لیا گیا، شاہراہ کو عام ٹریفک کیلئے اگست میں کھولا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ملتان سے سکھر موٹر وے ایم 5 کا بنیادی تعمیراتی کام مکمل کر لیا گیا ہے۔
تاہم پروجیکٹ کی آرائش، انٹر چینجز اور عارضی قیام گاہوں کی تعمیرات آخری مرحلے میں ہیں، منصوبے کا افتتاح رواں سال اگست میں ہو رہا ہے۔اس منصوبے کو وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان کے عوام کے لیے بہترین تحفہ قرار دیا جا رہا ہے۔ 392 کلو میٹر طویل موٹر وے ایم 5 پر تقریباً 294 ارب روپے کی لاگت آئی ہے۔یہ موٹر وے ملتان سے شروع ہو کر شجاع آباد، جلالپور پیر والہ، ہیڈ پنجند، بہاول پور کے قریب اچ شریف، احمد پور شرقیہ، رحیم یار خان، صادق آباد، سندھ کے شہر اوباڑو، گھوٹکی اور پنوعاقل سے ہوتی ہوئی سکھر میں روہڑی کے قریب اختتام پذیر ہو رہی ہے۔ اس سے آگے سکھر سے حیدرآباد تک ایم 6 موٹر وے کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے۔ امکان ہے کہ ایم 6 موٹروے کی تعمیر کا کام جلد شروع کر دیا جائے گا۔ موٹر وے ایم 5 پر بہاولپور کے قریب دریائے ستلج کے ایک بڑے برج سمیت مجموعی طور پر 54 پل، 12 سروس ایریاز، 10 ریسٹ ایریا، 11 انٹرچینجز، 10 فلائی اوورز اور 426 انڈرپاسز تعمیر کیے گئے۔جی ٹی روڈ کے مقابلے میں اگر موٹر وے ایم 5 پر ملتان سے سکھر تک کا سفر کیا جائے تو فاصلہ 75 کلو میٹر کم ہے۔ جبکہ سکھر ملتان موٹروے پر بغیر رکے مسلسل سفر کریں تو 6 گھنٹے کا سفر کم ہو کر 3 سے ساڑھے 3 گھنٹے رہ جائے گا۔
پاک چین اقتصادی راہداری کے اس اہم منصوبے پر کام کا افتتاح 6 مئی 2016 کو کیا گیا تھا۔ جبکہ اب یہ منصوبہ تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ اگست میں ملتان سے سکھر تک موٹروے کو عام ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا۔ منصوبے کی تکمیل بروقت یقینی بنائی گئی ہے۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ سی پیک کے تحت تعمیر کیے جانے والی موٹروے کا یہ سب سے بڑا منصوبہ ہے۔