اسلام آباد (آن لائن) مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ اگر سیلز ٹیکس واپس ہی کرنا ہے تو پھر لیتے کیوں ہیں؟، امقامی فروخت پر سیلز ٹیکس لگانے کا طریقہ کار طے کیا جائے۔ وہ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے مطابق مقامی فروخت پر ٹیکس لگانا مشکل ہے، اس طرح کرنے سے ٹیکس ری فنڈز کے لیے جعلی انوائسز کا کاروبار شروع ہوجائیگا۔اعبدالرزاق داؤدنے کہاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے زیرو ریٹنگ کو ختم کرنے
کی مخالفت کی تھی، اگر سیلز ٹیکس واپس ہی کرنا ہے تو پھر لیتے کیوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر40سال کی خرابیاں 40روز میں ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے، ایک دم صفر سے 17فیصد ٹیکس لگانے سے مسائل پیدا ہوں گے۔مشیر تجارت نے کہا کہ ہم ہمیشہ ریونیو کے پیچھے گئے لیکن صنعتی ترقی کے پیچھے نہیں گئے۔انہوں نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے زیروریٹنگ ختم کرنے کا کہا ہے، وزارت خزانہ آئی ایم ایف کو یقین دہانی کراچکی ہے لیکن ایف بی آر نے اس بات کی مخالفت کی تھی۔