بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت کے اعلان کے بعد40ہزار مالیت کے بانڈز رکھنے والوں میں تشویش کی لہر، کیش کرانے کی کوششیں،بانڈ زکواب کیش نہیں کیاجائیگا بلکہ کیا کرناہوگا؟ حیرت انگیز انکشاف

datetime 26  جون‬‮  2019 |

لاہور(این این آئی)حکومت کی نئی پالیسی کے بعد 40ہزار مالیت کے بانڈز رکھنے والوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، معلومات کے رابطے شروع کر دئیے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بنک کے جاری کردہ حکم نامے کے تحت 40 ہزار روپے مالیت کے پرانے رجسٹرڈ پرائز بانڈ کی خرید و فروخت 24جون سے بند ہوگئی ہے اور انہیں تبدیل کرانے کی آخری تاریخ 31مارچ 2020مقرر کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے پرانے پرائز بانڈز کی فی الوقت قرعہ ندازی نہیں ہوگی اورپرانے پرائز بانڈ زکو کیش نہیں کیا جائے گا تاہم بانڈزقومی بچت کے سرٹیفکیٹ میں تبدیل اورپریمیم پرائزبانڈمیں رجسٹرکرا ئے جاسکتے ہیں۔ اس سلسلے میں فارم بھرکررقم بانڈز کے مالک کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جاسکے گی۔یاد رہے کہ چند دن قبل فیڈرل بورڈ آر ریونیو نے فیصلہ کیا تھا کہ 40ہزارروپے مالیت کے پرائزبانڈلازمی رجسٹرکرا ئے جائیں گے۔ محتاط اندازے کے مطابق عوام کے پاس ایک ہزار ارب روپے مالیت کے چالیس ہزار والے پرائز بانڈ زعوام کے پاس موجود ہیں۔ایف بی آر کے چیئرمین کا کہنا تھاکہ 40ہزارمالیت کے بانڈز2020تک رجسٹرڈ ہونیوالے ہیں، 948ارب روپے کے غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈز ملک میں موجود ہیں۔دوسری جانب بڑی مالیت خصوصاً 40ہزار روپے مالیت کے انعامی بانڈز رکھنے والوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہوں نے بانڈز کی رجسٹریشن کے حوالے سے بھاگ دوڑ شروع کر دی ہے جبکہ بینکوں اور پرائز بانڈز فروخت کرنے والوں سے بھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ اوپن مارکیٹ میں 40ہزاروالے پرائز بانڈز کی بالکل بھی خرید و فروخت نہیں ہو رہی۔ حکومت کی نئی پالیسی کے بعد 40ہزار مالیت کے بانڈز رکھنے والوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، معلومات کے رابطے شروع کر دئیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…