اسلام آباد (این این آئی)اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس (آج) بدھ کو ہوگی،،مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ میں موجود حزب اختلاف اور ایم ایم اے میں شامل جماعتوں کے قائدین کوشرکت کی دعوت دیدی،اے پی سی میں حکومت کے خلاف تحریک چلانے اور اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے سمیت اہم امور زیر غور لائے جائیں گے۔اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف (آج) بدھ کو اکٹھی ہورہی ہیں، اے پی سی کی مولانافضل الرحمان صدارت کریں گے، وزیراعظم عمران خان کے خلاف
تحریک عدم اعتماد سمیت اہم امور زیر غور لائے جانے کا امکان ہے،مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی ہے،اے پی سی میں مسلم لیگ ن،پیپلزپارٹی،جے یوآئی ف،عوامی نیشنل پارٹی،نیشنل پارٹی،پختونخواہ ملی عوامی پارٹی،قومی وطن پارٹی،بی این پی مینگل، سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے،ایم ایم اے میں شامل ملت جعفریہ پاکستان،جے یوپی،بھی شریک ہوں گے،ایم ایم اے میں شامل اہم جماعت جماعت اسلامی کو شرکت کی دعوت مولانا فضل الرحمان کی طرف سے شرکت کی دعوت دی گئی تاہم جماعت اسلامی نے یہ کہہ انکار کردیا کہ ہم حکومت کو ہٹانے کے کسی فیصلے میں شریک نہیں ہوں گے۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان حکومت کو دھاندلی زدہ قرار دے کر فوری چلتا کرنے کیلئے کوششوں میں مصروف عمل ہیں تاہم اپوزیشن کی دو بڑی جماعتیں حکومت کے خاتمے پر راضی نہیں ہورہیں،پیپلزپارٹی ان ہاؤس تبدیلی جبکہ مسلم لیگ ن خکومت کی نالائقیوں اور نااہلی کی وجہ سے چاہتی ہے کہ عوام خود اس کو چلتا کریگی،ال پارٹیز کانفرنس میں ملیں مارچ احتجاجی مظاہرے اور اسلام آباد کو لاک ڈاؤن سمیت دیگر امور زیر غور لائے جائیں گے۔مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو دعوت نامے بھجوادیئے گئے، ترجمان کے مطابق ایم ایم اے میں شامل سرابرہان کو بھی دعوت نامے بھجوائے گئے ہیں۔ ترجمان جے یو آئی (ف)کے مطابق پیپلز پارٹی،
ن لیگ کے رہنماؤں کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی،سینیٹر حاصل بزنجو، سردار اختر مینگل اور محمود خان اچکزئی کو بھی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ ترجمان کے مطابق سربراہ عوامی نیشنل پارٹی اسفندیار ولی اور آفتاب خان شیرپاو کو بھی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے،متحدہ مجلس عمل کے سینیٹر سراج الحق،ساجد نقوی، ساجد میر اور اویس نورانی کو بھی دعوت دی گئی ہے۔ترجمان کے مطابق اپوزیشن کے تمام پارلیمانی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دے چکے ہیں۔