اسلام آباد (این این آئی)سٹیٹ بینک آف پاکستان کی بینکنگ سروسزکارپوریشن کے اسسٹنٹ چیف منیجر حافظ عتیق الرحمٰن نے کہا کہ ماضی میں ٹیکس دہندگان کو صرف سٹیٹ بینک آف پاکستان اور نیشنل بینک آف پاکستان کے ذریعے ٹیکس اور ڈیوٹیز جمع کرانا پڑتی تھیں لیکن اب سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کمرشل بینکوں کو ٹیکس جمع کرنے کا اختیار دے دیا ہے تا کہ ٹیکس دہندگان ٹیکسوں کی ادائیگی میں سہولت محسوس کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کمرشل بینک ٹیکس جمع کرنے سے
انکار کرتا ہے تو اس کے خلاف سٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پہ جا کر ہیلپ ڈسک آپشن میں شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری کو ٹیکسوں کی ادائیگی کے مختلف آپشنز کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ٹیکس دہندگان متبادل ڈیجیٹل چینلز بشمول اے ٹی ایم، انٹرنیٹ بینکنگ پورٹل اور کمرشل بینکوں کے ذریعے اپنے ٹیکس واجبات جمع کرا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے ویژن 2020کے تحت ڈیجیٹل بینکنگ کو فروغ دینے کیلئے اہداف مقرر کئے تھے جن کامقصد ادائیگیوں کا ایک ایسا جدیدنظام تشکیل دینا تھا ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کی ادائیگی میں سہولت اور آسانیاں فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے حکومت پاکستان نے پاکستان کسٹم کے ذریعے ورلڈ کسٹم آرگنائزیشن اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ساتھ معاہدے کئے تا کہ تجارت میں سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکسوں کو جمع کرنے کیلئے ایک الیکٹرانک پیمنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر 2016میں سٹیٹ بینک آف پاکستان اور پاکستان کسٹم نے ایک منصوبہ شروع کیا تھا اور سٹیٹ بینک، ایف بی آر اور ون لنک کے درمیان ایک طریقہ کار طے کیا گیا تھا۔عتیق الرحمٰن نے کہا کہ متبادل ڈیجیٹل چینلز ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کی ادائیگی میں متعدد فوائد فراہم کرتے ہیں کیونکہ اب ٹیکس دہندگان 24گھنٹوں کے دوران کسی بھی جگہ سے کسی بھی وقت اپنی سہولت کے مطابق
ڈیجیٹل چینلز کو استعمال کر کے ٹیکس ادا کر سکتے ہیں کیونکہ اب ان کو ٹیکس ادائیگی کیلئے بینک برانچوں میں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس سے ان کی ٹیکس کلیئرنس کاسٹ کم ہو گی کیونکہ ڈیجیٹل چینلز سے ادائیگیاں فوری کلیئر کی جاتی ہیں اور ان کے ٹائم کی بھی بچت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ متبادل ڈیجیٹل چینلز نے اب ٹیکس دہندگان کا کسٹم ایجنٹس سمیت دیگر مڈل مین پر انحصار کم کر دیا ہے لہذا ٹیکس دہندگان ان سہولیات سے بھرپور استفادہ کر کے بروقت اپنا ٹیکس ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے جولائی 2018 میں ایک سرکلر کے ذریعے کمرشل بینکوں کو یہ مشورہ دیا تھا کہ وہ ٹیکس دہندگان سے ٹیکس جمع کرنے کیلئے اپنی اوور دی کاؤنٹر سہولت کو فعال بنائیں۔ اس کے علاوہ وہ ایس ایم ایس اور اے ٹی ایم سکرین کے ذریعے ان سہولیات کے بارے میں اپنے صارفین میں بہتر آگاہی بھی پیدا کریں۔ پروگرام کے اختتام پر سوالات و جوابات کا سیشن ہوا جس میں تاجر برادری نے ٹیکس ادائیگی کے امور کے بارے میں مختلف سوالات کئے اور ان کے تفصیلی جوابات حاصل کئے۔