اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے بلوچستان کے شہری، دیہاتی اور تمام فیڈرز پر تین گھنٹے اضافی بجلی فراہم کر نے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سلسلہ تین ماہ تک جاری رہے گا،تین ماہ کے دوران بلوچستان کے بجلی کے مسائل کے حل کیلئے جامع اقدامات اٹھائے جائینگے،بلوچستان میں بجلی کے مسائل کے حل کیلئے اٹھائے گئے اقدامات میں حکومت کا بھرپور ساتھ دیا جائے گا، وزیر توانائی عمر ایوب خان اپنی ٹیم کے ہمراہ اگلے ماہ بلوچستان کا دورہ کرینگے۔
پیر کو بلوچستان کے مسائل اور بی این پی مینگل کے تحفظات کے معاملہ پر وزیراعظم آفس میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیر دفاع پرویز خٹک، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، وزیراعظم کے مشیر محمد شہزاد ارباب شریک ہوئے جبکہ وزیر توانائی عمر ایوب خان اور رہنماء تحریک انصاف جہانگیر خان ترین نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے سینٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، ایم این اے آغا حسن بلوچ،زمیندار ایکشن کمیٹی کے سربراہ ملک نصیر احمد شاہوانی، وفاقی وزیر زبیدہ جلال، ایم این اے خالد خان مگسی، احسان ریکی،سردار اسرار ترین، روبینہ عرفان اور تحریک انصاف کیطرف سے خان محمد جمالی اور منورہ بلوچ شریک ہوئے۔ذرائع کیمطابق اجلاس میں بلوچستان کے مسائل اور بی این پی کے تحفظات پر اجلاس میں بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ بلوچستان کے شہری، دیہاتی اور تمام فیڈرز پر تین گھنٹے اضافی بجلی فراہم کی جائیگی، یہ سلسلہ تین ماہ تک جاری رہے گا،ان تین ماہ کے دوران بلوچستان کے بجلی کے مسائل کے حل کیلئے جامع اقدامات اٹھائے جائینگے۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ بلوچستان میں نصب 29500 ٹیوب ویلز کو بجلی سے شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے جامع منصوبہ بھی بنایا جائے گا، فیصلہ کیا گیاکہ بلوچستان میں بجلی کے مسائل کے حل کیلئے اٹھائے گئے اقدامات میں حکومت کا بھرپور ساتھ دیا جائے گا، فیصلے کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب خان اپنی ٹیم کے ہمراہ اگلے ماہ بلوچستان کا دورہ کرینگے،اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ بلوچستان میں بجلی کے مسائل کے حل کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کا خود جائزہ لینگے۔ اجلاس میں بی این پی مینگل کے دیگر تحفظات پر بھی بات چیت کی گئی، ذرائع کے مطابق حکومت نے تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادئی۔