اسلام آباد (این این آئی)حکومت اور اپوزیشن میں الیکشن کمیشن کے دوممبران کی تقرری پر ناموں کا اتفاق نہ ہو سکا۔ پیر کو الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تعیناتی کے معاملے پر شیریں مزاری کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں خورشید شاہ،سینیٹر مشاہد اللہ خان، میاں محمد سومرو، اعظم سواتی، مرتضی ٰجاوید عباسی، شاہدہ اختر علی، فخر امام، علی محمد خان شریک ہوئے۔
وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے چھ چھ نام تجویز کیے گئے تھے۔حکومت اور اپوزیشن نے تجویز کردہ ناموں کی سی ویز بھی کمیٹی میں جمع کرائی گئی تھی۔الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری کیلئے قائم پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی اراکین نے اپنی قیادت سے ناموں پر حتمی مشاورت مکمل کر لی تاہم حکومت اور اپوزیشن میں الیکشن کمیشن کے دوممبران کی تقرری پر ناموں کا اتفاق نہ ہو سکا۔ وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہاکہ ہم نے ایک فارمولہ بنایا تھا اس پر اپوزیشن نہیں مانی،کمیٹی منٹس سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا جائیگا۔شیریں مزاری نے کہاکہ ہمیں افسوس ہے ناموں پر اتفاق نہیں ہو سکا،فارمولے کے مطابق کہا تھا ایک صوبے سے اپوزیشن اور دوسرے سے اپوزیشن کا نام فائنل کیا جائے۔شیریں مزاری نے کہاکہ اب اگر دوبارہ سے نئے نام آتے ہیں تو دوبارہ کمیٹی قائم کرنا ہو گی،وزیراعظم یہ معاملہ سپریم کورٹ کو بھی بھیج سکتے ہیں۔مشاہداللہ خان نے الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری کے لیے قائم کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے کہا تھا کہ سندھ ممبر اپوزیشن سے جبکہ ممبر بلوچستان حکومتی ناموں میں سے تقرری کرلیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ہماری تجویز نہیں مانی۔ مشاہداللہ خان نے کہاکہ وزیراعظم کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ تعیناتی کرسکیں،اب جو ہوگا وہ آئین کے مطابق کے ہوگا،یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں حل ہو گا۔