پشاور (آن لائن) جعلی اور فرضی بینک اکاونٹس کو قانونی بنانے کے لئے بائیو میٹر کی تصدیق نہ کرانے پر بینک اکاونٹس کے عارضی بندش شروع کردی گئی ہیں۔ اب اکاونٹس کو اس وقت آپریٹ کرنے کی اجازت دی جائیگی جب ان کے حقیقی مالکان متعلقہ برانچوں میں جا کر بائیو میٹرک کی تصدیق اور اکاونٹس کی ملکیتی فارم سائن کرنے کا مرحلہ مکمل کرینگے۔
30جون کو ایمنسٹی سکیم کی مہلت ختم ہوتے ہی بائیو میٹرک تصدیق نہ کروانے والے بھاری مالیت والے اکاونٹس کی معلومات ایف بی آر کو فراہم کر دی جائیگی ایف بی آر نوٹس کے ذریعے ان اکاونٹس ہو لڈرز سے آمدن کے ذرائع کی پوچھ گچھ کرینگے۔ 30جون تک بائیو میٹر ک کی تصدیق نہ کرانے والے بینک اکاونٹس میں نہ تو کوئی رقم جمع کروائی جا سکے گی او ر نہ ہی چیک اور اے ٹی ایمز کے ذریعے رقم نکلوائی جا سکے گی اور گزشتہ شام سے ہی بینک اکاونٹس عارضی منجمند ہونے کے بعد بائیو میٹرک تصدیق کا عمل تیز ہو گیا ہے او ربینکوں میں صارافین کا رش لگ گیا ہے چھوٹے تنخواہ داروں کے بینک اکاونٹس بھی منجمند کر دیئے گئے ہیں۔ اب بائیو میٹرک تصدیق کے بعد وہ 48گھنٹے بعد اپنے اکاونٹس آپریٹ کر سکیں گے۔ اس کے باعث ان چھوٹے اکاونٹ ہولڈروں کو روزمرہ اخراجات میں مشکلات کا سامنا ہے جعلی اور فرضی بینک اکاونٹس کو قانونی بنانے کے لئے بائیو میٹر کی تصدیق نہ کرانے پر بینک اکاونٹس کے عارضی بندش شروع کردی گئی ہیں۔ اب اکاونٹس کو اس وقت آپریٹ کرنے کی اجازت دی جائیگی جب ان کے حقیقی مالکان متعلقہ برانچوں میں جا کر بائیو میٹرک کی تصدیق اور اکاونٹس کی ملکیتی فارم سائن کرنے کا مرحلہ مکمل کرینگے۔ 30جون کو ایمنسٹی سکیم کی مہلت ختم ہوتے ہی بائیو میٹرک تصدیق نہ کروانے والے بھاری مالیت والے اکاونٹس کی معلومات ایف بی آر کو فراہم کر دی جائیگی