جمعہ‬‮ ، 17 جنوری‬‮ 2025 

مریم نواز اور شہباز شریف کے راستے الگ، ن لیگ میں پھوٹ پڑ گئی، واضح طور پر دو گروپوں میں تقسیم

datetime 22  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدرو پارٹی قائد محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان مصر ہے اور نہ ہم نواز شریف کو مرسی بننے دیں گے، شہباز شریف کا بہت وسیع سیاسی تجربہ ہے اور جو باتیں ان کے پیش نظر ہو سکتی ہے شاید وہ میرے پیش نظر نہ ہوں، میری ذاتی رائے کے مطابق جو میثاق معیشت ہے وہ مذا ق معیشت ہے اور ایسا کوئی میثاق کرنا حکومت کو این آر او دینے کے مترادف ہے،

اگر اپوزیشن کی کسی جماعت نے نالائق اعظم کی گرتی ہوئی ساکھ کو سہارا دیا تو وہ بھی مجرم ٹھہرے گی، ن لیگ کی نائب صدر کی اس پریس کانفرنس پر سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کا بیانیہ نواز شریف اور مریم نواز کے بیانیے سے پہلے دن سے ہی مختلف تھا۔ انہوں نے کہا کہ حساس اداروں سے متعلق نواز شریف اور مریم نواز کا بیانیہ الگ ہے جبکہ شہباز شریف کا بیانیہ الگ ہے۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مریم نواز کی دادی نے اس سلسلے میں معاملات ٹھیک کرنے کی کوشش کی لیکن یہ ممکن نہ ہو سکا، اس کے بعد مریم نواز نے آج پریس کانفرنس میں حکومت پر تنقید کی اور اس کے ساتھ اپنے چچا شہباز شریف پر بھی تنقید کی اور ان کے بیانیے سے اختلاف کا اعتراف بھی کیا۔ عارف حمید بھٹی نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے چچا کے بیانیے سے بغاوت کر دی جو حکومت کے ساتھ چلنا چاہتے تھے لیکن مریم نواز کی پریس کانفرنس سے یہ ثابت ہو گیا کہ ن لیگ دو واضح گروپوں میں تقسیم ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ مریم نواز نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ کمیشن ضروربنے گالیکن یہ 1999ء سے بنے گا اور نا لائق اعظم کی حکومت کی مدت بھی اس میں شامل ہو گی، اس میں صرف قرضوں کی تحقیقات نہیں ہوں گی بلکہ کولیشن سپورٹ فنڈ سمیت جتنی بھی گرانٹس آئی ان سب کی تحقیقات ہوں گی،کمیشن میں قومی سلامتی کے اداروں کو شامل کر کے کیوں متنازعہ بنایا جارہا ہے،

عالمی آڈٹ فرمز یا غیر جانبدار عالمی مالیاتی ادروں کی زیر نگرانی کمیشن بنے اور پھر اس کی رپورٹ نالائق اعظم او رجعلی وزیر اعظم کو نہیں بلکہ پارلیمنٹ میں پیش ہونی چاہیے اور اگر کسی کا جرم ثابت ہو تو اسے جوابدہ ہونا چاہیے،میں قرآن پاک کے بعد آئین کو سب سے مقدس سمجھتی ہوں او رملک کے معاملات کو اسی کے مطابق چلانا چاہیے، میں اپنے والد کا مقدمہ لڑوں گی اور میں اس کیلئے آخری حد تک جاؤں گی، میں میڈیا کے لئے بھی آواز بلند کر لیئے تیا رہوں اور ان کیلئے قربانی کابکرا بننے کیلئے تیار ہوں، نواز شریف کو تین ہارٹ اٹیک ہو چکے ہیں، ان کے علاج کے لئے مہینے نہیں بلکہ سالوں درکار ہیں، میں کسی سے ریلیف نہیں مانگ رہی، جو خود کسی کا محتاج ہو وہ کسی کو کیا ریلیف دے گا،اپنا پروگرام مرتب کر رہی ہوں جس سے جلد آگاہ کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…