لاہور(این این آئی) پاکستان کے سینئر رہنمااعتزاز احسن نے بلاول بھٹو کو شریف خاندان سے معاملات طے کرتے ہوئے احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شریف خاندان کو کہیں سے رعایت ملی تو یہ انکے ساتھ ہی جائیں گے، کیا معلوم کب کوئی سیٹی بجائے اور شریف خاندان خاموش ہوجائے۔نجی ٹی وی کو انٹر ویو میں اعتزازاحسن نے کہا کہ پہلے بھی مریم نواز خلائی مخلوق کے شور کے بعد ایک دم خاموش ہوگئی تھیں، میاں صاحب جیل نہیں کاٹ سکتے لیکن زرداری صاحب کاٹ لیتے ہیں۔
اعتزاز احسن نے انکشاف کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف سے ڈیل سے تین روز قبل کلثوم نواز نے جنگ تیز کرنے کو کہا لیکن دوسری طرف شریف خاندان باہر جانے کی تیاریاں کررہا تھا جس سے لاعلم تھا۔انہوں نے کہا کہ کہا کہ نوازشریف مایوس ہیں کیونکہ اب باہر سے سفارش نہیں آنی اس لیے مقامی دبا ؤڈالنا چاہتے ہیں، شہبازشریف اور مریم نواز علیحدہ ہیں اور ان کے اپنے اپنے مفادات ہیں۔اعتزاز احسن نے نکتہ اٹھایا کہ شہبازشریف چیئرنگ کراس میں رہے لیکن بھائی کیلئے ائیرپورٹ نہ گئے۔ شہبازشریف کے بیٹے سلیمان شہباز کا کمال ہے کہ اس کے اثاثوں کا 98 فیصد ٹی ٹیز کا ہے،اب وہ کاروبار بتانا ہوگا جس سے برطانیہ سے شریفوں کو رقم آئی۔اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف نے کئی مرتبہ میثاق جمہوریت کو توڑا اور سازشیں کیں، میمو گیٹ پر ہمیں غدار کرانے کیلئے عدالت گئے اور گیلانی صاحب کو نااہل کرایا۔انہوں نے انکشاف کیا کہ نوازشریف نے فوج سے تصادم کیلئے آصف زرداری سے اینٹ سے اینٹ بجانے کا بیان دلوایا اور بیان کے بعد میاں صاحب نے زرداری صاحب سے ملاقات منسوخ کردی۔اعتزاز احسن نے مزید بتایا کہ زرداری صاحب نے بطور صدر ان کی پنجاب حکومت نہیں گرائی، اپوزیشن میں ہم کہتے رہے کہ مزاحمتی تحریک چلائیں تو زرداری صاحب نے منع کیا۔سجادعلی شاہ نواز شریف کو لے کر آئے لیکن ان کی عدالت پر ہی حملہ کرا دیا۔جسٹس قیوم کو مجبورکیا کہ بی بی شہید اور زرداری صاحب کو سزائیں دیں۔ اعتراز احسن نے یہ بھی کہا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار چوہدری بحالی کے بعد اپنے ایجنڈے پر چل پڑے جس کا دکھ ہوا۔ان ایجنڈا اپنی طاقت دکھانا اورزرداری صاحب کیخلاف ہوگیا، اب افتخارچوہدری سے کوئی تعلق نہیں۔