لاہور (پ ر) وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق حکومت پنجاب بچت اور شفافیت کے ویژن پر عمل پیرا ہے اور سرکاری خزانے کومقدس امانت سمجھ کر پائی پائی کے تحفظ کی پالیسی پر کاربند ہے-موجودہ حکومت کو پختہ یقین ہے کہ سرکاری خزانہ ایک مقدس امانت ہے اور غیر ضروری اخراجات مفاد عامہ کے منافی ہیں -پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے بچت اورغیر ضروری اخراجات میں کٹوتی کے عمل کا آغاز
وزیراعلیٰ پنجاب کے آفس سے کیاہے اور سب کے لئے قابل تقلید مثال قائم کی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی خصوصی ہدایت پر وزیراعلیٰ کے دفترنے تنخواہوں کے علاوہ دیگراہم مدات میں 2017-18 کے نسبت مالی سال 2018-19 کے حقیقی اخراجات میں تقریباً 60فیصد کمی کی ہے-وزیراعلیٰ کے تحائف و مہمانداری کے اخراجات 11کروڑ روپے سے کم کر کے 3کروڑ روپے کردئیے گئے ہیں او راس طرح اس مد میں تقریباً 8کروڑ روپے کی بچت کی گئی ہے- کفایت شعاری اورغیر ضروری اخراجات کو کم کرنے کی پالیسی کے تحت گاڑیوں کی مرمت کی مد میں اخراجات ساڑھے 4کروڑروپے سے کم کرکے نصف کر دئیے گئے ہیں -میں آپ کو یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ سابق وزیراعلیٰ اوران کے عزیزواقارب کی نجی رہائشگاہوں کی سیکورٹی پر تقریباً 2ہزار سے زائد اہلکار تعینات تھے لیکن اب ان اہلکاروں کی تعدادمیں خاطر خواہ کمی کی گئی ہے اور سیکورٹی کے لئے ناگزیر ضرورت کے تحت اہلکار تعینات کئے گئے ہیں -اس طرح سیکورٹی اخراجات میں تقریباً66فیصد کمی کی گئی ہے جو 83کروڑروپے سے کم ہو کر 28کروڑ روپے رہ گئے ہیں -یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعلی پنجاب کا لاہور میں کوئی کیمپ آفس، نجی رہائش یا دفتر نہیں اورمیں اس بات کا ذکر کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ سیکورٹی کے نام پر ذاتی رہائشگاہوں کی بہتری اور نئی تعمیر ات کی غلط روایت کو بھی بدل دیا گیاہے- سابقہ دورحکومت میں سیکورٹی کے نام پر ذاتی رہائشگاہوں کی دیواروں وغیرہ کی تعمیر ومرمت کی مد میں 28کروڑ روپے سرکاری خزانے سے خرچ کئے گئے تھے لیکن پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں ایسی کوئی غلط روایت نہ ہے اور نہ ہوگی،اب سرکاری خزانہ صرف اور صرف عوام کی فلاح وبہبود پر خرچ کیا جاتاہے-