لاہو ر(این این آئی) جو لائی سے انڈس واٹرکمیشن کا سیکرٹریٹ آفس لاہورکے بجائے اسلام آباد میں کام کرے گا۔تفصیلا ت کے مطابق حکومت پاکستان واٹرریسورسزڈویژن نے انڈس واٹرکمیشن سیکرٹریٹ کولاہورسے اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کا باقائدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
آئندہ ماہ یکم جولائی سے انڈس کمیشن کے تمام افسران اورملازمین اسلام آباد میں کام کریں گے تاہم انڈس واٹرکمیشن میں کام کرنے والے تمام افسران اورملازمین نے اسلام آباد منتقل کیے جانے کے نوٹیفکیشن کوتسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے احتجاج کرنے کا اعلان کردیا۔انڈس واٹرکمیشن سیکرٹریٹ کی منتقلی سے گریڈ ایک سے بیس تک 65 افسران وملازمین متاثرہوں گے، افسران اورملازمین نے اس فیصلے کو انتہائی غلط اقدام قراردیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد منتقل ہونے سے مالی مشکلات سمیت بچوں کی اسکول کالج اور یونیورسٹی میں داخلہ کے مسائل بھی پیدا ہونگے۔ملازمین کے مطابق انڈس واٹرکمشنر مہرعلی شاہ نے اپنے ذاتی مفاد کے لیے وزیراعظم آفس کو گمراہ اوراستعمال کیا، سیکرٹریٹ کی منتقلی سندھ طاس قوانین کی خلاف ورزی ہوگی، مہرعلی شاہ اس عہدے پربراہ راست بھرتی کے لیے کوشاں ہیں۔افسران کا کہنا ہے کہ خود عارضی تعینات کمشنرمہرعلی شاہ چھ ماہ سے لاہورنہیں آئے اورسارے معاملات لاہور افس میں کام کرنے والے افسران اور ملازمین ہی سر انجام دیتے رہے جب سوئی ناردرن، ریلوے، واپڈا، اری گیشن، نیسپاک ہیڈ آفس لاہورمیں واقع ہیں تو انڈس واٹر کمیشن کا آفس کیوں منتقل کیا جارہا ہے، چھوٹے ملازم 30، 40 ہزارتنخواہ لیتے ہیں، اسلام اباد میں گزارا کیسے کرے گا جبکہ بچوں کی تعلیم کا کیا بنے گا۔انڈس حکام کا کہنا ہے کہ اگرحکومت نے فوری طورپرانڈس واٹرکمیشن کے سیکرٹریٹ کو اسلام آباد منتقل کرنے کے آرڈرواپس نہ لیے تو احتجاج کریں گے جبکہ 3 اسسٹنٹ کمشنرزاوردیگرافسران نے منتقلی کی بجائے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔