اسلام آباد( آن لائن )پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے بلاول بھٹو زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ شریف فیملی کے ساتھ معاملات طے کرنے میں احتیاط برتیں کیونکہ شریف خاندان کا کوئی پتہ نہیں کہ انہیں راولپنڈی والے رعایت دی تو یہ ان کے ساتھ ہوجائیں گے اور نہیں معلوم کے کب کوئی شریفوں کو سیٹی بجائے اور یہ خاموش ہوجائیں جیسے مریم نواز خلائی مخلوق کا شور کرتے کرتے اچانک خاموش ہوگئیں ۔
ان خیالات کا اظہار اعتزاز احسن نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے آصف زرداری کو ترغیب دی تو انہوں نے اینٹ سے اینٹ بجانے کا جواب دے دیا کیونکہ اس وقت نواز شریف فوج کے ساتھ تصادم چاہتے تھے اور یہ گرما گرمی نواز شریف نے پیپلز پارٹی سے کروادی اور پھر آصف زرداری کے ساتھ ملنا تک گوارا نہیں کیا اور پھر کھانے کا پروگرام بھی ملتوی کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ جی ٹی روڈ پر مجھے کیوں نکالا کی اتنی بڑی ریلی نکالی اور مریم نواز بھی انگلی اٹھا کر تقریریں کرکے خلائی مخلوق کا اظہار کرتی تھیں اور اب پھر ایسا وقت آیا کہ وہ بالکل خاموش ہوگئیں ہیں ۔ اعتزازاحسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شریف خاندان کو بہت مایوسی ہوئی ہے جب انہیں بیرونی مدد نہیں ملی اور اب یہ بے چین ہیں کیونکہ نواز شریف زیادہ جیل نہیں کاٹ سکتا لیکن زرداری اس کے مقابلے میں جیل کاٹ سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے اپنے بھائی کے ساتھ ٹھیک نہیں کیا اور اسے ایئرپورٹ پر لینے کیلئے نہیں پہنچا حالانکہ اس نے پانچ سے سات ہزار بندوں کا دعوی کیا تھا تو پھر وہ چیئرنگ کراس پر کیا کررہا تھا ؟
اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز دونوں شہباز شریف کے ایئرپورٹ نہ پہنچنے پر بہت مایوس ہوئے تھے اب نوازشریف کیلئے بھی یہی بہتر ہے کہ وہ ایک سائیڈ پر ہوجائیں اور مریم نواز کو آگے آنے دیں کیونکہ ویسے بھی مریم نواز ہی ان کی جگہ میٹنگز کررہی ہیں ۔اعتزاز احسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مریم اور شہباز شریف علیحدہ ہیں اور ان کے مفادات بھی اپنے اپنے ہیں یہ دونوں کبھی بھی ایک نہیں ہوسکتے ہیں ۔
سلمان شہباز کے سوال پر اعتزاز احسن نے کہا کہ حیران ہوں سلمان شہباز کے اثاثوں کا اٹھانوے فیصد ٹی ٹیز کا ہے سلمان شہباز تو بھاگ گیا کیونکہ اس کے پیسے تو ٹیلی گرافک آتے تھے آخر برطانیہ میں اس نے کیسے پیسے کمائے اور انکم ٹیکس کتنا دیا اس کے پاس کچھ بھی منی ٹریل نہیں تھا ۔اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف نے پہلے باہر سے ڈیل کیلئے پریشر ڈلوایا اور اس میں ناکامی کے بعد اب لوکل پریشر ڈلوانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
اس لئے مریم نواز سندھ کا دورہ کررہی ہیں اعتزاز احسن نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب میں مسلم لیگ (ن) کا وکیل تھا تو اس وقت پرویز مشرف سے ڈیل کے تین روز قبل دس دسمبر 2007کو کلثوم نواز نے مجھ سے کہا کہ جنگ تیز کردو اور دوسری طرف شریف خاندان نے باہر جانے کیلئے تیاریاں بھی شروع کردی تھیں جس سے میں مکمل طور پر لاعلم تھا اور پھر دس دسمبر 2007 کو اچانک پتہ چلا کہ شریف خاندان چوبیس لوگوں کے ساتھ سعودی عرب چلا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے دو ہزار چھ میں میثاق جمہوریت دستخط کیا اور 2011کو کالا کوٹ اور ٹائی لگا کر غداری کے الزامات لے کر میمو گیٹ میں عدالت آگئے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت گراوائیں پھر یوسف رضا گیلانی کی نااہلی میں بھی شریف خاندان نے پورا کردار ادا کیا شریف فیملی نے میثاق جمہوریت کا کوئی لحاظ نہیں کیا ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ شریف خاندان نے سپریم کورٹ پر حملہ کروایا جسٹس ریٹائرڈ سجاد علی کو لے کر آئے جسٹس ریٹائرڈ قیوم جسٹس ریٹائرڈ راشد عزیز خان کو مجبور کیا کہ وہ بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کو سزائیں دیں۔ ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ میں بلاول بھٹو کو مشورہ دونگا کہ وہ احتیاط سے چلیں لیکن پارٹی میں اور بھی کافی چالاک لوگ موجود ہیں جن کو سیاست کا کچھ پتہ نہیں اور معاملات کو بگاڑنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔