اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین سابق صدر آصف علی زر داری نے کہا ہے کہ پرویز مشرف اور عمران خان کی حکومت میں فرق صرف وردی کا ہے، عمران خان کو جمہوریت کی قدر نہیں ہے، عمران خان سیاسی قوت سے نہیں آیا،وزیر اعلی سندھ کی ممکنہ گرفتاری کی باتیں افواہیں ہیں کان نہ دھریں،چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی پر واضح موقف بلاول بھٹو اختیار کریں گے۔
جمعہ کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے سابق صدر پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف زرداری سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفگو کر تے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے،قیدی کی دوسرے قیدی سے ملاقات تھی،زرداری صاحب سینئر سیاستدان ہیں ان سے ملنے آیا تھا۔ انہونے کہاکہ عمران خان کی 70 فیصد حکومت نچڑ چکی ہے،عمران خان صاحب حکومت سنجیدگی سے کریں۔ انہوں نے کہاکہ گالیاں دھمکیاں نہ جن کا کام ہے اسے کرنے دیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب بلیک قانون ہے،عمران خان چیرمین نیب نہ بنیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک چلائیں جو ان سے نہیں چل پارہا۔انہوں نے کہاکہ پہلی دفعہ دیکھا اپوزیشن پارلیمنٹ چلانا چاہتی ہے حکومت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسپیکر کو تمام ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب قانون کو نہ بدلنا ہماری نالائقی تھی۔ آصف زرداری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پرویز مشرف اور عمران خان کی حکومت میں فرق صرف وردی کا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مشرف نے وردی پہنی ہوئی تھی اور عمران خان نے نہیں پہنی۔آصف زر داری نے کہاکہ انسان چوٹ کھا کر سیکھتا ہے،ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے چوٹیں کھائی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب والے اپنی استعداد کے مطابق مجھ سے سوال کرتے ہیں، نیب کا میرے ساتھ رویہ عزت والا ہے،میں بھی نیب حکام کی عزت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ چارٹر آف اکانومی کی تجویز دی حکومت اس پر نہیں آرہی۔
انہوں نے کہاکہ چارٹر آف معیشت کی تجویز کا مذاق اڑا رہے ہیں لیکن تاریخ میں بات آگئی۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی پر واضح موقف بلاول بھٹو اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بلاول کی اپنی سوچ ہے،جیسے بلاول کہیں گے ویسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھ گئے، عمران خان کے ساتھ بیٹھنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو آسانی سے آتا ہے اسے جمہوریت کی قدر نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کو جمہوریت کی قدر نہیں ہے،
عمران خان کو احساس نہیں عوام کو کیا مشکلات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلی سندھ کی ممکنہ گرفتاری کی باتیں افواہیں ہیں کان نہ دھریں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ این آر او ہوتا تو یہاں بیٹھا ہوتا؟۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان سیاسی قوت سے نہیں آیا۔ صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے اسمبلی کے فلور پر عمران خان کو لانے والوں اپنے فیصلے پر غور کرنے کی تجویز دی، کیا وہ اس پر سوچیں گے؟۔ آصف زر داری نے کہاکہ کوشش کرنے میں کیا ہے، ابھی حکومت نے کوشش کرنے اور بات کرنے پر ٹیکس نہیں لگایا۔