اسام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ملکی قرضوں کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کے قیام کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔نوٹی فکیشن کے مطابق 12 رکنی کمیشن، انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت قائم کیا گیا ہے، جس کے سربراہ ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر ہوں گے۔
واضح رہے کہ ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر پولیس سروس گریڈ 22 کے ریٹائرڈ افسر ہیں اور ڈائریکٹر اینٹی کرپشن پنجاب بھی رہ چکے ہیں۔نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ کمیشن 6 ماہ میں رپورٹ مکمل کرے گا، تاہم وزیر اعظم کو کمیشن کی مدت میں اضافے کا اختیار حاصل ہے، جبکہ کمیشن ماہانہ بنیاد پر وفاقی حکومت کو کارکردگی رپورٹ پیش کرے گا۔کمیشن 2008 تا 2018 تک حکومتی قرضوں کی تحقیقات کرے گا۔کمیشن میں اسٹیٹ بینک، ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی)، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی)، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، قومی احتساب بیورو (نیب)، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، اے جی پی آر، آڈیٹر جنرل آف پاکستان اور خزانہ ڈویڑن کے نمائندے شامل ہوں گے۔کمیشن 2008 تا 2018 تک جاری اخراجات اور ترقیاتی منصوبوں کی تحقیقات کریگا۔کمیشن قرضوں کی ذمہ داریوں کے ایکٹ 2005 کی خلاف ورزی اور سرکاری فنڈز کے ذاتی استعمال کی تحقیقات بھی کرے گا۔ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ملکی قرضوں کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کے قیام کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔نوٹی فکیشن کے مطابق 12 رکنی کمیشن، انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت قائم کیا گیا ہے، جس کے سربراہ ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر ہوں گے۔واضح رہے کہ ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر پولیس سروس گریڈ 22 کے ریٹائرڈ افسر ہیں اور ڈائریکٹر اینٹی کرپشن پنجاب بھی رہ چکے ہیں۔