اسلام آباد(آن لائن)وفاقی ٹریفک پولیس میں موجودہ کالی بھیڑوں نے ہیلمٹ نہ پہننے والے شہریوں سے انڈے اور بریڈ وصول کرنے شروع کردیئے۔ ستارہ مارکیٹ گراؤنڈ کے موڑ پر گھات لگا کر بیٹھنے والے اہلکاروں نے اشیاء خوردنوش بھتہ وصولی کے طور پر وصول کرنا شروع کردیئے۔مارگلہ روڈ پر ایک اہلکار نے سر عام انڈے، بریڈ، برگر اور کولڈرنکس بھتہ کی شکل میں وصول کرنا شروع کردیئے
وفاقی ٹریفک پولیس کی نیک نامی کو پھر سے گرہن لگنا شروع ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں نیک نامی کی بلندیوں کو چھونے والی اسلام آباد ٹریفک پولیس دوبارہ کرپشن کی دلدل میں دھسنتی ہوئی نظر آرہی ہے ستارہ مارکیٹ گراؤنڈ کے قریب موڑ پر گھات لگا کر بیٹھے ہوئے ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے ہیلمٹ نہ پہننے والے شہریوں کیلئے سہولت پیدا کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر ایک درجن انڈے فراہم کرنے کی ایک نئی فنکاری سکھادی ہے۔ جمعہ کے روز ستارہ مارکیٹ کے ایک تاجر کو علی الصبح دوکان کھولتے ہی ایک درجن انڈے ٹریفک پولیس کو دینے پڑے کیونکہ یہ تاجر گھر سے ہیلمٹ پہنے بغیر ہی نکل آیا تھا نا کے پر موجود کالے رنگ کے موٹے اہلکار نے مذکورہ تاجر کو چالان کی ادائیگی کیلئے اپنی دکان پر چلنے کو کہا اور پھر ساتھ ہی خود بھی وصولی کیلئے پہنچ گیا دکاندار نے اپنی جمعہ کی صبح کا آغاز بہت ہی دکھی دل کے ساتھ ایک درجن انڈے ٹریفک پولیس کے حوالے کرتے ہوئے کیا اس طرح مارگلہ روڈ پر ایک باوزن ٹریفک اہلکار نے بیکریوں کی سامان لے جانے والی گاڑیوں اور دیگر خوردو نوش لیکر جانے والی گاڑیوں سے انڈے،بریڈ،برگر،کولڈرنکس وغیرہ کی وصولی کو اپنا اصول بنا رکھا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق موصوف تمام دن ان گاڑیوں سے اپنا ذاتی ٹیکس وصول کرکے روڈ کے ساتھ ایک گھر کی دیوار سے منسلک سکیورٹی چیک پوسٹ میں محفوظ کرتے رہتے ہیں اور شام کو ڈیوٹی ختم ہوتے ہی موصوف اپنا سامان قابوآنے والے بدقسمتی ٹیکسی ڈرائیور کی گاڑی میں لاد کر اپنے گھر لے جاتے ہیں۔ٹریفک پولیس کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس مال بناؤ ٹریفک اہلکار کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ بیکریوں کا اکٹھا کیا ہوا مال مختلف دکانوں پر بیج کر پیسے اپنی جیب میں ڈال لیتا ہے ۔قابل غور پہلو یہ ہے کہ اسلام آباد کی ماڈل ٹریفک پولیس نے بہت مشکل سے جو مقام بنایا ہے اب وہ 12انڈوں اور بریڈ وغیرہ کی بھتہ خوری کے باعث تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے .