لاہور(این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے مہمند ڈیم کی کنسلٹنسی کا مہنگا اور غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے خلاف درخواست پر چیئرمین نیب کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نمٹا دی۔لاہورئیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ مہمند ڈیم کی کنسلٹنسی کاٹھیکہ واپڈا کی ذیلی کمپنی نیسپاک کو5.5ارب کا دیا گیا۔نیسپاک کو دیا گیا پہلا ٹھیکہ منسوخ کرکے دوبارہ 9.98ارب
کا دے کر نوازا گیا۔طریقہ کارکے برعکس کر ٹھیکہ کی فراہمی سے سرکاری خزانے کو3.5ارب نقصان کاسامنا ہے۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ نیسپاک میں واپڈاکے ریٹائرڈ انجینئرز کام کرتے جنہیں اس ٹھیکے سے نوازاگیا،نیسپاک کوڈیم کی تعمیر کا کوئی تجربہ نہیں،مہنگا ٹھیکہ دینے اور ناقص منصوبہ بندی سے ڈیم کی تعمیر میں خلل پیدا ہوسکتا ہے۔استدعا ہے کہ عدالت نیسپاک کودئیے گئے ٹھیکے میں بے ضابطگیوں کے خلاف نیب کو کاروائی کاحکم دے۔