اسلام آباد (این این آئی)حکومت نے 40000 روپے کا پرائزبانڈ رکھنے والوں کو اپنے پرائزبانڈ رجسٹر کروانے کیلئے 31 مارچ 2020ء تک کی مہلت دیدی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہاگیاکہ ای سی سی کے فیصلے کے مطابق40,000 روپے کا پرائزبانڈ رکھنے والے درج ذیل سہولیات سے استفادہ کرسکتے ہیں۔اعلامیہ میں کہاگیاکہ40000 روپے والے بیئر رپرائز بانڈہولڈر کو یہ سہولت حاصل ہوگی کہ وہ اپنے بانڈز کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان، نیشنل بینک آف پاکستان،
یونائیٹڈ بینک، ایم سی بی بینک، الائیڈ بینک آف پاکستان، حبیب بینک آف پاکستان اور بینک الفلاح کی مجازبرانچزسے رجسٹرڈ پرائز بانڈ میں تبدیل کروا سکے گا۔اعلامیہ کے مطابق 40000 روپے کا بیئرر پرائز بانڈ رکھنے والوں کو یہ سہولت بھی حاصل ہوگی کہ وہ اس کے بدلے میں ڈیفنس سیونگز سرٹیفیکٹس یا سپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس اسٹیٹ بینک آف پاکستان، کمرشل بینکس کی مجاز برانچوں یا مراکز قومی بچت سے حاصل کرسکتے ہیں۔ اطلاعاً عرض ہے کہ ڈیفنس سیونگز سرٹیفیکٹس اور سپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح بہت پرکشش ہے۔ ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس پرسالانہ منافع 12.41 فیصد اور سپیشل سیونگز سرٹیفیکٹس پر اوسط سالانہ منافع 11.57 فیصد ہے۔اعلامیہ میں کہاگیاکہ 40000 روپے کابیئرر پرائز بانڈرکھنے والے احباب اگر اسے کیش کرانا چاہیں تو یہ رقوم پرائز بانڈ ہولڈر کے دئیے گئے اکاؤنٹ میں جمع کر دی جائیں گی۔ اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور تمام بینکس ان کی پوری معاونت کریں گے کہ رقوم ان کے متعلقہ بینک اکاؤنٹ میں چلی جائے۔مزید برآں یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ 40,000 روپے کے بیئرر پرائز بانڈز 31 مارچ 2020ء تک رجسٹرڈ کروائے جاسکتے ہیں اور بیئرر بانڈ ہولڈر اوپر دی گئی کسی ایک یا تینوں سہولتوں سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ اس بات کی وضاحت کی جاتی ہے کہ 40,000 روپے کا بیئرر بانڈ رکھنے والوں کا سرمایہ محفوظ رہے گا۔ای سی سی میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ 40,000 کے بیئرر بانڈز کی
مزید قرعہ اندازی نہیں ہوگی۔مزیدیہ وضاحت کی جاتی ہے کہ نیشنل پرائز بانڈز قوانین مجریہ 1999ء کے تحت سابقہ قرعہ اندازیوں میں جیتے گئے انعامات قرعہ اندازی کی تاریخ سے 6 سال کی مدت کے اندر اندرحاصل کرنے کی سہولت بدستور برقرار رہے گی۔وزارتِ خزانہ مزید وضاحت کرتی ہے کہ 40,000 روپے والا رجسٹرڈ پرائز بانڈ 10 مارچ 2017ء کو جاری کیا گیا تھا۔ اس کی نمایاں خصوصیات میں بانڈ ہولڈر کو نہ صرف قرعہ اندازی کے ذریعے انعام مل سکتا ہے بلکہ ششماہی کوپن کے ذریعے
سال میں دو دفعہ مناسب شرحِ منافع پر ادائیگی بھی ہوتی ہے۔ یہ ادائیگیاں خود کار طریقے سے بانڈ ہولڈر کے دئیے گئے بینک اکاؤنٹ میں ہوتی ہیں۔40,000 ہزار روپے والے رجسٹرڈ پرائز بانڈ پر انعامی رقوم بیئرر بانڈز کی نسبت زیادہ پرکشش ہونے کے ساتھ ساتھ رجسٹرڈ بانڈزدرحقیقت زیادہ محفوظ اور غبن و چوری سے مبرا ہیں۔ وزارتِ خزانہ حکومت پاکستان 14 فروری 2019ء سے 40,000 روپے والے بیئرر پرائز بانڈ کا مزید اجراء پہلے ہی بند کر چکی ہے۔مزید وضاحت کی جاتی ہے کہ باقی تمام مالیت کے مختلف بیئرر پرائز بانڈز کا کاروبار اور لین دین بشمول قرعہ اندازی حسب سابق جاری رہے گا۔