اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر غلام سرور خان نے سابق صدر آصف علی زر داری اور سعد رفیق کے پروڈکشن آر ڈر جاری کر نے پر سپیکر کے اختیارات سے متعلق سوال اٹھا دیا جس پر اسپیکر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ میرآئینی حق ہے اور میں پروڈکشن آر ڈر جاری کرسکتا ہوں۔جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے
وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہاکہ آصف زرداری اور سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈرز کے جاری کردئیے جاتے ہیں،جنہوں نے ملک کا پیسہ لوٹا ہے، کرپشن کی ہے، بحیثیت پاکستانی سپیکر کا یہ فیصلہ اچھا نہیں لگا،ایسے افراد کو خود ہی اس ایوان میں نہیں آنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے کہا تھا کہ یہ ہیں وہ وسائل جس سے لندن کی پراپرٹی خریدی،میں وہ وسائل دیکھنا چاہتا ہوں،ہم نے تو صرف قطری لیٹر دیکھاانہوں نے ایک آمر سے معافی مانگی،اہل و عیال کے ساتھ باہر گئے۔غلام سرور خان نے اسپیکر کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ چور اور ڈاکوؤں کو پروڈکشن آرڈر نہیں دے سکتے جس پر اسپیکر نے کہاکہ میں وضاحت کر دوں کہ یہ میرا آئینی اختیار ہے اور میں پروڈکشن آرڈر جاری کر سکتا ہوں۔وزیر اعظم عمران خان کے ایوان میں پہنچنے پر غائشہ غوث پاشا نے وضاحت پر بات کی اجازت نہ دینے پر احتجاج کیا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دور ان عمران خان ایوان میں پہنچے تو (ن)لیگی رکن عائشہ غوث پاشا نے نکتہ وضاحت پر بات کی اجازت نہ دینے پر ایوان میں احتجاج کیا۔ اسپیکر نے فلور وفاقی وزیر غلام سرور خان کو دے دیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ غلام سرور خان کے بعد آپ کو بات کا موقع دوں گا۔