اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی ایم اور گلالئی اسماعیل کی میڈیا کوریج اور سوشل میڈیا پر پابندی کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت پر ڈی جی آپریشنز پیمرا کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔جمعرات کو جسٹس عامر فاروق نے کرنل ریٹائرڈ جاوید اقبال کی درخواستوں پر سماعت کی۔دور ان سماعت ڈی جی انٹرنیٹ پروٹوکول پی ٹی اے انصار احمد ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوئے ۔
انہوں نے کہاکہ بیرون ممالک کے سوشل میڈیا ٹولز پر سیکیور سائیٹس کو پاکستان سے بند نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے کہاکہ پیمرا کا کوئی افسر پیش کیوں نہیں ہوا، آ کر اسی طرح آگاہ کریں جیسے پی ٹی اے کے نمائندہ نے کیا۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ پیمرا اور نیب جیسے اداروں سے تحریری جواب طلب کرنے کا مطلب ہے کہ دو تین مہینے گئے، پیمرا اگر اپنے کوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد کرانا شروع کر دے تو یہ مسئلے ختم ہی ہو جائیں۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ انٹرنیٹ ہر کوئی تو استعمال نہیں کرتا لیکن ٹی وی تو تقریباً سب ہی دیکھتے ہیں۔ عدالت نے کہاکہ رات 8 سے 12 بجے ٹی وی پر چلنے والا مواد 80 فیصد کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہوتا ہے۔جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ کوڈ آف کنڈکٹ میں لکھا ہے کہ ریاستی اداروں کے خلاف بات نہیں کی جاسکتی۔جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ کوڈ آف کنڈکٹ میں ہے کہ زیر سماعت مقدمات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ یہ کسی ایک ادارے یا فرد کی بات نہیں بلکہ یہ عوامی مفاد کا کیس ہے۔عدالت نے ڈی جی آپریشنز پیمرا کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر تے ہوئے کیس کی سماعت 30 جون تک ملتوی کر دی ۔