بدھ‬‮ ، 12 جون‬‮ 2024 

آنسو گیس نہیں، ایمبولینس منگوائیں، ہم مرنے کیلئے آ رہے ہیں، 14 جون کو حکومت کے خلاف بڑے اقدام کا اعلان کر دیا گیا

datetime 4  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے پر احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہاہے کہ 14جون کو عدالتوں کو تالے لگائیں گے،سڑکوں پر نہیں جائینگے،آپ بتائیں قاضی فائز عیسیٰ کون سی شق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں؟اگر کورڈ آف کنڈیکٹ کی بات کریں تو ایک بھی جج یہاں نہیں رہے گا، ججز کے بارے میں فیصلوں کا اختیار پارلیمنٹ کو ہونا چاہیے۔

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن امان اللہ کنرانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خواہش ہے کہ ہم لمحہ با لمحہ قوم کو آگاہ کریں،کوئی یہ نہ کہے کہ اعلان کر کے چھپ گئے۔ انہوں نے کہاکہ میں پیمراہ کی پابندیوں کی مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ عدلیہ کو انسانی حقوق پر نوٹس لینا چاہیے کہ پیمراہ نے پابندیاں کیوں لگائی؟۔ انہوں نے کہاکہ ریاست اکبر بگٹی کے زخم کو ابھی تک چاٹ رہی ہے،اب ایک بار پھر بلوچستان کے جج کے ساتھ ناروا سلوک ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو نا کردہ گناہوں کی سزا نہ دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ان شقوں کے مجرم اعلی عدلیہ میں دندناتے پھر رہے ہیں،آپ بتائیں قاضی فائز عیسیٰ کون سی شق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں؟اگر کورڈ آف کنڈیکٹ کی بات کریں تو ایک بھی جج یہاں نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ جب آپ سیاست دانوں کو آرٹیکل 62 اور 63 پر نا اہل کر دیتے ہیں،اسی طرح ججوں کو اپنے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ججوں کے خلاف بھی فیصلہ کرنے کیلئے کوئی تیسرا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پالیمنٹ کے پاس اختیار ہونا چاہیے کہ وہ ججز کے بارے میں فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ ہم قاضی فائز عیسیٰ کو آپ کے سامنے شکار ہونے کیلئے نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم اکاؤنٹیبلٹی کے خلاف نہیں ہیں امتیازی سلوک کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم چیف جسٹس سمیت تمام ججز کا احترام کرتے ہیں،اب روایتی احتجاج نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ اب احتجاج عدالتوں کے اندر ہو گا،ہم عدالتوں کو تالے لگائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اب مجرم سڑکوں پر گسیٹے جائیں گے،ہم عدالت کے اندر آگ لگائیں گے سڑکوں پر نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم کوئی معافی نہیں مانگیں گے، ہم توہیں عدالت کریں گے،جس نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر سیاست کی وہ ہماری لاشوں پر سیاست کرے،ہم اسلام کے کمزور پیمانے پر نہیں اعلی پیمانے پر جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ جسٹس کھوسہ صاحب میں عدالت کے اندر اس ریفرنس کو آگ لگا دوں گا۔

کھوسہ صاحب آپ کی سرزمین بھی کوئی اچھی تاریخ نہیں رکھتی،کھوسہ صاحب ہم آپ کی عزت کرتے ہیں لیکن آپ کے سسر عدالتی قتل کا اعتراف کر چکے ہیں،ہم جس آصف کھوسہ کو جانتے ہیں اس نے عدلیہ کے لیے قربانی دی ہیں،امید کرتا ہوں کہ چیف جسٹس اس ریفرنس کو پھاڑ کر پھینک دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں عدالت میں خون دینے والے مجنوں وکلاء کی ضرورت ہے،ہم بڑی بڑی فیسیں نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم کسی کی فون کال کا انتظار نہیں کریں گے،جنہوں نے فون کال سنیں وہ قوم کے مجرم ہیں۔انہوں نے کہاکہ جو سٹیج پر بیٹھ کر باتیں کرتے تھے وہ آج شرمندہ ہیں۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟


پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…