لاہور( آن لائن )خواجہ برادران کو لاہور ہائیکورٹ سے آج بھی ضمانت نہ مل سکی ۔ پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعدرفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 18جون تک ملتوی کردی گئی ۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواستوں کی سماعت کی۔کیس کی سماعت شروع ہوتے ہی عدالت نے خواجہ
برادران کے وکلا سے استفسار کیاکہ کیا آپ بنچ پراعتماد کا اظہار کرتے ہیں؟خواجہ برادران کے وکلا نے کہا کہ جی ہمیں عدالت پر مکمل اعتماد ہے۔اس پر عدالت نے کہا کہ ایک بار پھر سوچ لیں ؟خواجہ برادارن کے وکیلوں نے پھر وہی جواب دیا کہ انہیں عدالت پر مکمل اعتماد ہے۔درخواست گزاروں نے کہا کہ نیب کی جانب سے پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں گرفتار کیا گیاہے ۔ نیب کرپشن کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔نیب کی تفتیش میں مکمل تعاون کیا ہے اور تمام ریکارڈ بھی فراہم کیاہے۔خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل پر پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی سے بے نامی رقم کے حصول اوراراضی کے تبادلے کا الزام بھی ہے۔وکیل نے بتایا کہ خواجہ برادران اور ان کی بیویاں پیراگون سوسائٹی کے ڈائریکٹرز شیئر ہولڈرز یا مینجمنٹ میں نہیں رہے۔ 25 جون 2006 میں پیراگون سٹی ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہوئی۔درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ قیصر امین بٹ کے زبانی بیان کے علاوہ نیب کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ پیراگون سٹی میں 50 کنال اراضی دے کر 40 کنال اراضی حاصل کی،15 ملین پیراگون سٹی کو ڈویلپمنٹ چارچز کی مد میں واجب الادا ہیں۔ میرے موکل نے پیراگون کو اراضی کے حصول کے لیے بطور ڈیلر خدمات فراہم کیں اور کمیشن لی۔خواجہ برادران کے وکیل نے کہ اکہ انکے موکل نے 7ہزار کینال اراضی کی ہائوسنگ سوسائٹی سے 1 کروڑ کی وصولی بطور ایجنٹ کی ۔