پشاور(آن لائن) حکومت نے قبائلی علاقوں میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات ملتوی کرنے کی بجائے شیڈول کے مطابق 2 جولائی کو ہی کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق قبائلی علاقوں میں خیبر پختونخوا اسمبلی کی 16 نشستوں کے لیے انتخابات 2 جولائی کو ہونے جارہے ہیں اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کے جری کردہ شیڈول پر عمل جاری ہے، رواں ماہ کی 30 تاریخ کو الیکشن کمیشن امیدواروں کو انتخابی نشانات جاری کرے گا۔
دوسری جانب سینیٹ سے بل کی منظوری نہ ہونے پر اپوزیشن جماعتیں تذبذب کا شکار ہوگئی ہیں جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے وضاحت بھی مانگ لی ہیں۔رپورٹس کے مطابق شیڈول کے مطابق 2 جولائی کو انتخابات کی تیاری کی جارہی ہے اور اس حوالے سے تحریک انصاف نے اپنے امیدواروں کے انٹرویو بھی شروع کردیے ہیں۔26 ویں آئینی ترمیم کے تحت خیبرپختونخوا اسمبلی میں قبائلی اضلاع کی نشستیں 16 سے بڑھا کر 24 اور قومی اسبملی میں 6 سے بڑھا کر 12 کی جارہی ہیں۔ 26 ویں ترمیم کے محرک محسن داوڑ کا کہنا ہے کہ ہم حکومت کے انتظار میں تھے کہ وہ سینٹ کا اجلاس بلاکر ترمیمی بل کی منظوری لے گئی لیکن معلوم نہیں حکومت کیوں تاخیر کررہی ہے۔ آئندہ ایک سے 2 روز میں سینٹ کا اجلاس نہ بلایا گیا تو پھر اپنا لائحہ عمل طے کریں گے اور سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن جمع کرا سکتے ہیں۔اے این پی کے سردار حسین بابک کا کہنا ہے کہ انتخابات شیڈول کے مطابق ہوں گے یا تاخیر ہوگی حکومت واضح کرے، قبائلی عوام سمیت تمام سیاسی جماعتیں کنفیوڑن کا شکار ہیں۔ چیئرمین سینیٹ کو بھی اس طرف خصوصی توجہ دینی چاہیے تاکہ قبائلی اضلاع کو ان کا حق ملے۔ قبائلی علاقوں میں انتخابات کے لیے امیدواروں کے چناؤں کے لیے حکمران جماعت پی ٹی آئی نے انٹرویو بھی شروع کردیے ہیں اس حوالے سے حکومتی ترجمان شوکت یوسفزئی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ قبائلی علاقوں میں انتخابات شیڈول کے مطابق 2 جولائی کو ہونے جارہے ہیں۔ قومی اسمبلی سے پاس ہونے والا بل سینیٹ سے منظور کرایا جائے گا