پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

بچیوں کیساتھ زیادتی کرنیوالوں کو رات کے اندھیرے میں کال کوٹھری کی بجائے چوک میں پھانسی پر لٹکایا جائے،علی محمد خان جذباتی، فرشتہ کے گھر جاپہنچے

datetime 23  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان اسلام آباد میں زیادتی کے بعد قتل بچی فرشتہ کے لواحقین سے اظہار تعزیت کے لیے پہنچ گئے۔نجی ٹی وی کے مطابق علی محمد خان کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کو مفادات کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہئے۔پولیس اصلاحات کی طرف جا رہی ہے جس سے حالات بہتر ہوں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید  کہنا تھا کہ فرشتہ کے قاتلوں سے متعلق اللہ تعالیٰ ہم سے پوچھے گا۔ہم سب پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اس قاتل تک پہنچیں۔جو گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں انہیں بھی دیکھا جائے کیا یہ واقعی مجرم ہیں۔ ڈی این اے رپورٹ آنے تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ زینب کے واقعے پر جو میں نے بات کہی تھی ایک بار پھر وہی کہوں گا کہ حکومت اس سلسلے میں قانون میں ترمیم لائے اور ایسے مجرموں کو شریعت کے مطابق سزا دی جائے جب تک ان کو چوکوں اور چوہرائوں پر پھانسی نہیں دی جائے گی تب تک ایسے واقعات میں کمی نہیں آئے گی۔بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو رات کے اندھیرے میں کال کوٹھری کی بجائے چوک میں پھانسی پر لٹکایا جائے۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جب تک قاتل نہیں ملتا تو اس کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔جب تک ہم قرآن پاک سے نزدیک نہیں ہوں گے تب تک ایسے واقعات ہوں گے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے دس سالہ بچی فرشتہ کے قتل کا نوٹس لے لیا۔ اعلٰی پولیس افسران کی سرزنش، ڈی ایس پی معطل، ایس پی کو اوایس ڈی بنادیا گیا۔ غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کو بروقت گرفتار نہ کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد سے وضاحت طلب کرلی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز وزیر اعظم عمران خان نے دس سالہ بچی فرشتہ کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے اعلٰی پولیس افسران کی سخت سرزنش کی ہے۔ وزیر اعظم کے نوٹس پر ڈی ایس پی عابد کومعطلی جبکہ ایس پی عمرخان کو او ایس ڈی بنا دیا گیا۔ وزیر اعظم نے غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کی تاخیر سے گرفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد سے وضاحت طلب کرلی ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…