ہفتہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’آپکی بچی اغوا نہیں ہوئی کسی کیساتھ بھاگ گئی ہوگئی‘‘ مقدمہ درج کرنے کی منتیں کرنے پر ایس ایچ او کا شرمناک رویہ الٹامتاثرہ خاندان کو تھانے کی صفائی پر لگادیا

datetime 22  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن ،این این آئی  )وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 10 سالہ بچی سے زیادتی کے بعد قتل کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ۔مقدمہ ایس ایچ او شہزاد ٹاؤن اوردیگر اہلکاروں کے خلاف درج کیا گیا۔درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچی کو ڈھونڈنے اور مقدمے کے اندراج کے لیے تھانے کے کئی چکر لگائے۔

ایس ایچ او نے ڈھونڈنے کی بجائے کہا کہ آپکی بچی کسی  کے ساتھ بھاگ گئی ہو گی۔پولیس اہلکار درخواست گزار سے تھانے کی صفائیاں کرواتے رہے۔مقدمے میں درخواست کی گئی ہے کہ مذکورہ ایس ایچ او کے خلاف محکمہ کاروائی کی جائے۔دوسری جانب قتل کے الزام میں اْسی کے قریبی رشتہ دار کو حراست میں لے لیا گیا۔پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والا ملزم بچی فرشتہ کا قریبی رشتے دار ہے جسے پہلے سے گرفتار افراد کی نشاندہی پر حراست میں لیا گیا ہے۔پولیس کی جانب سے گرفتار ملزم سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں تاہم تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔واضح رہے دو روز قبل دس سالہ بچی فرشتہ کی لاش جنگل سے ملی تھی جسے پوسٹ مارٹم کیلیے پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا۔فرشتہ کا تعلق خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند سے تھا جو اپنے والدین کے ساتھ اسلام آباد کے علاقے شہزاد ٹاؤن میں مقیم تھی۔بچی 15 مئی کو لاپتہ ہوئی جس کی پولیس نے گمشدگی کی ایف آئی آر درج کرنے میں 4 دن لگائے۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ پولیس نے 5 دن تک بچی کو مرضی سے فرار ہونے کا الزام لگا کر رپورٹ درج نہیں کی۔مبینہ زیادتی اور قتل کے خلاف مقتول بچی کے لواحقین لاش ترامڑی چوک پر رکھ کر احتجاج کیا اور الزام عائد کیا کہ بچی سے زیادتی اور قتل کی ذمہ دار پولیس ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے فرشتہ کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کی وردات میں گرفتار ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ۔بدھ کو گرفتار ملزمان جج یاسر حمید کی عدالت میں پیش کیا گیا ، عدالت نے ملزمان کو تین دن بعد دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ۔ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش کیا گیا تھا ۔پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے تین دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…