بدین(آن لائن)بدین میں سوشل میڈیا پر بلیک میلنگ سے تنگ آکر لڑکی نے زہر پی کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ متوفی لڑکی کے ورثاء کا کہنا ہے ان کی بیٹی کی ایک تحریر سے بلیک میلنگ کا انکشاف ہوا۔
لڑکی کو ایک نوجوان اور اس کے ساتھی ایڈٹ شدہ تصاویر سے بلیک میل کررہے تھے۔ورثا کا مزید کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کو بلیک میل کرنے والوں نے 50 ہزار روپے بھی وصول کیے۔دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے شکایت درج کرلی گئی ہے تاہم ملزمان فرار ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر کسی کو بلیک میل کرنا قابل سزا جرم ہے جس کے لیے ملک میں سائبر کرائم کا قانون بھی لاگو ہے جس کے تحت ملزمان کو سزائیں بھی سنائی جاچکی ہیں۔سائبر کرائم کی ایک عام تعریف یہ بیان کی جاتی ہے کہ ہر ایسی سرگرمی جس میں کمپیوٹرز یا نیٹ ورکس کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے کسی کو ہدف یا مجرمانہ سرگرمیاں کی جائیں یا کمپیوٹر کی دنیا سے جڑی ایسی سرگرمیاں جو یا تو غیرقانونی ہو یا انہیں مخصوص فریقین کی جانب سے خلاف قانون سمجھا جائے اور ان میں عالمی الیکٹرونک نیٹ ورکس کو استعمال کیا جائے انہیں سائبر کرائم سمجھا جائے گا۔