لندن (این این آئی)سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے نیب قوانین میں تبدیلی کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہاہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس بھینس چوری جیسا ہی مقدمہ ہے،موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، انتخابا ب میں مسلم لیگ (ن)جیت رہی تھی، تین چار گھنٹے نیشنل ٹرانسمیشن سسٹم کو ڈاؤن کر کے لیگی ایجنٹس کو دھکے دے کر باہر نکال دیا گیا۔۔
ایک انٹرویومیں سابق وزیر خزانہ نے نیب قوانین میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں نیب قانون سے پہلے بھینس چوری کا مقدمہ سیاستدانوں پر بنایا جاتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ مرحوم چوہدری ظہور الٰہی سمیت دیگر بڑے سیاستدانوں پر اس طرح کے مقدمات دیہی علاقوں میں درج کرائے جاتے تھے جس کا مقصد ان کو تنگ کرنا ہوتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ آمدن سے زائد اثاثہ جات بھینس چوری جیسا ہی مقدمہ ہے،اس کلاز کواستعمال کر کے نیب نے ہمارے 50 منتخب نمائندے پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں میں گھسائے،اسے پری پول دھاندلی کہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جو خفیہ رپورٹس ان کو ملیں کہ مسلم لیگ (ن) لیڈ کر رہی ہے،110سے115سیٹیں مسلم لیگ (ن) کی جبکہ 65سے70پی ٹی آئی کی ہیں۔انہوں نے آخری گھنٹوں میں ایک رات قبل ایسا ماسٹر پلان کیاکہ اگلے دن تین چار گھنٹے نیشنل ٹرانسمیشن سسٹم کو ڈاؤن کریں اور مسلم لیگ (ن) کے پولنگ ایجنٹس کو دھکے دے کر باہر نکالا جائے اورجہاں چند سو یا ہزاردوہزار ووٹوں کے فرق سے مسلم لیگ (ن) کا امیدوار جیت رہا ہے وہاں ووٹ مسترد کرائے گئے اسی لیے دنیا بھر نے پاکستانی انتخابات برے انتخابات قرار دئیے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ اس وقت ملک میں سلیکٹڈ حکومت ہے یہ عوام کی نمائندہ حکومت نہیں ہے،یہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے۔