جمعہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2024 

شوال کا چاند کب نظر آنے کا قوی امکان ہے؟، عیدالفطر کب ہوگی؟معروف فلکیاتی سائنسدان نے بڑی پیش گوئی کردی

datetime 19  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)شوال کا چاند کب نظر آنے کا قوی امکان ہے؟، عیدالفطر کب ہوگی؟معروف فلکیاتی سائنسدان نے بڑی پیش گوئی کردی،عیدالفطرکا چاند منگل4جون کونظرآنے کاقوی امکان ہے اس روز پاکستان میں 29رمضان المبارک ہوگی اور عیدالفطرممکنہ طورپر بدھ 5 جون کوہوگی۔جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلانیٹری ایسٹروفزکس کے سابق ڈائریکٹراورمعروف فلکیاتی سائنسدان پروفیسرڈاکٹرشاہد قریشی کے مطابق شوال کے چاند کی پیدائش پیر3جون

بمطابق28رمضان المبارک کو پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر3بج کر2منٹ پر ہوگی اس روز3جون کوکراچی میں غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمرمحض4گھنٹے اور16منٹ ہوگی اورچاند کراچی کے افق پرغروب آفتاب کے ایک منٹ کے اندرہی ڈوب جائے گا.غروب آفتاب کے وقت اس کی افق سے بلندی ایک ڈگری ہوگی جبکہ پشاور میں 3جون بمطابق28رمضان المبارک کوغروب آفتاب کے وقت چاندکی عمر 4گھنٹے اور19منٹ ہوگی اوراس روز3جون کوپشاورمیں چاند غروب آفتاب سے2منٹ اور16سیکنڈ قبل ہی ڈوب جائے گا اور غروب آفتاب کے قریبی افق سے نیچے ہوگا ان حالات میں ہلال کی رویت ناممکن ہوتی ہے۔واضح رہے کہ سائنسی بنیادوں پر چاندکی رویت کے لیے یہ لازمی ہے کہ چاند غروب آفتاب کے بعد غروب ہواورافق پراس کی سطح کئی ڈگری بلند ہو۔مزیدبراں 4جون بمطابق 29رمضان کوکراچی میں غروب آفتاب کے وقت چاندکی عمر28گھنٹے اور16منٹ ہوگی اورچاندغروب آفتاب کے ایک گھنٹے بعدتک افق پر موجودرہے گااس روزچاند کی افق پر بلندی 12ڈگری تک ہوگی جبکہ4جون کو پشاور میں غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر28گھنٹے اور18منٹ ہوگی.چاند غروب آفتاب کے ایک گھنٹے بعدتک افق پر موجودرہے گا اور اس کی افق پر بلندی11ڈگری سے بھی زائد ہوگی لہذاپشاورسمیت پورے پاکستان میں 4جون کوہی چاند کی رویت ممکن ہے کیونکہ اس روز چاند غروب آفتاب سے قبل غروب ہونے کے بجائے اس کے بعد بھی افق پر

موجودرہے گا اور29رمضان کے بعد5جون کوہی یکم شوال ہوگی۔ڈاکٹرشاہد قریشی کے مطابق قمری ماہ کی ہر29تاریخ کوکائنات کو سائنسی بنیادوں پر 3 ریجنز(اے، بی اور سی)میں تقسیم کیاجاتاہے پہلاحصہ وہ جہاں چاند نظرآنے کے امکانات حتمی ہوتے ہیں دوسراوہ حصہ جہاں چاندکی رویت ہوبھی سکتی ہے اورنہیں بھی ہوسکتی جبکہ تیسراوہ حصہ ہوتاہے جہاں چاندقمری ماہ کی29تاریخ کوکسی صورت نظرنہیں آسکتاتاہم رمضان کی29تاریخ کوپاکستان کاافق کائنات کے اس پہلے حصے میں ہوگا

جہاں چاند نظر آنے کے غالب امکانات موجودہیں۔یادرہے کہ 5مئی2019کورمضان کے چاند کے موقع پر پاکستان دنیاکے تیسرے ریجن میں تھاجہاں 29شعبان کوچاند کی رویت ممکن نہیں تھی۔ماہرفلکیات ڈاکٹرشاہد قریشی کے تحقیق کے مطابق اگرچاند اپنی پیدائش کے چندگھنٹے بعد سورج سے انتہائی نزدیک ہوگا تو وہ سورچ کی تیز چمک اورشام کی دھندلاہٹ میں ہوگاچاند پتلاہوگاجس کے سبب اس کی رویت سورج کی چمک کے سبب انتہائی مشکل ہوتی ہے تاہم اگرچاند کافی روشن اور وسیع یاچوڑا ہوتواس کامطلب اس کافاصلہ سورج سے ایک ضروری حد تک زیادہ ہوگا اس صورت میں چاندکی رویت کے امکانات زیادہ ہوجاتے ہیں۔واضح رہے کہ نئے چاند کی پیدائش سے مراد وہ لمحہ یاوقت ہے جب ہمارے آسمان پر سورج اورچاند کی پوزیشن کے مابین مشرق اورمغرب کاکوئی فرق موجودنہیں رہتابلکہ چاندسورج کے مقابل آجاتاہے۔



کالم



سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی


میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…