کراچی(این این آئی) حکومت سندھ نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے وفاق کے اسٹیل ملز کی زمین فروخت کرنے کے منصوبے کی مخالفت کردی ہے۔ایکسپرٹ گروپ نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی تھی کہ اسٹیل ملز کی زمین صنعتی مقاصد کے لیے فروخت کردی جائے اس سے نہ صرف
قرض کی ادائیگی ہوگی بلکہ بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔پاکستان اسٹیل ملز پر واجب الادا 206 ارب روپے کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے ملز کی زمین کی فروخت کی سفارش ماہرین کے گروپ نے کی تھی جسے وفاقی حکومت ہی نے تشکیل دیا تھا۔حکام کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے ظاہر کردہ کچھ تحفظات کے بعد یہ تجویز ناقابل عمل پائی گئی۔ ایک اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا کہ روسی اور چینی کمپنیاں پاکستان اسٹیل ملز کو چلانے میں دل چسپی رکھتی تھیں مگر سب سے بڑی رکاوٹ ملز پر واجب الادا قرضے تھے۔ طویل غوروخوض کے بعد ای سی سی نے اسٹیل ملز کی نجکاری کا فیصلہ کرتے ہوئے نجکاری ڈویژن کو اسٹیل ملز کی نجکاری کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کی۔واضح رہے کہ ماہرین کے گروپ نے اسٹیل ملز کی نجکاری کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قومی اور اسٹریٹجک اثاثہ ہے، اسے فروخت نہ کیا جائے، گروپ نے اپنی رپورٹ میں زور دیا تھا کہ تکنیکی طور پر اسٹیل ملز کی بحالی ممکن ہے۔