کراچی(این این آئی)وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے کہا ہے کہ کراچی کے قریب گہرے سمندر میں ڈرلنگ کے دوران تیل و گیس کے ذخائر نہیں مل سکے۔میڈیاسے گفتگو میں ندیم بابر نے کہا کہ کیکڑا ون کے مقام پر ساڑھے 5ہزار میٹر سے زیادہ گہرائی تک ڈرلنگ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ کے نتائج سے ڈی جی پیٹرولیم کنسیشنز کے آفس کو آگاہ کردیا گیا جبکہ کیکڑا ون میں ڈرلنگ کاکام ترک کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کیکڑا ون کے مقام پر اٹلی کی کمپنی ای این آئی کی قیادت میں جوائنٹ وینچرنے ڈرلنگ کی۔وزیراعظم کے مشیر پٹرولیم نے کہا کہ ڈرلنگ کے عمل میں امریکی کمپنی ایگزون موبل کے ساتھ او جی ڈی سی اور پی پی ایل شامل تھے۔انہوں نے کہاکہ ڈرلنگ کے منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 100 ملین ڈالر سے زیادہ کا رہا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 99فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ صرف ایک فیصد ابھی باقی ہے،99فیصد کھدائی کے بعد اب تک نتائج حوصلہ افزا نہیں ہیں لیکن صرف ایک فیصد کام ابھی رہتا ہے جس میں کسی سرپرائز کی توقع کی جاسکتی ہے،ابھی مزید 70میٹر گہرائی میں کھدائی ہوگی،قوی امکان ہے کہ یہ تلاش ناکام ہوگئی ہے اب کوئی معجزہ ہی ہوسکتا ہے کہ یہاں سے تیل یا گیس کی دریافت ممکن ہوسکے۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے کہا ہے کہ کراچی کے قریب گہرے سمندر میں ڈرلنگ کے دوران تیل و گیس کے ذخائر نہیں مل سکے۔میڈیاسے گفتگو میں ندیم بابر نے کہا کہ کیکڑا ون کے مقام پر ساڑھے 5ہزار میٹر سے زیادہ گہرائی تک ڈرلنگ کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ کے نتائج سے ڈی جی پیٹرولیم کنسیشنز کے آفس کو آگاہ کردیا گیا جبکہ کیکڑا ون میں ڈرلنگ کاکام ترک کردیا ہے۔