اسلام آباد (این این آئی)پیپلز پارٹی اور کمیٹی اجلاس اور مولانا فضل الرحمن اور آصف علی زر داری کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی پارٹی کے کور کمیٹی اجلاس میں چیئرمین نیب کے انٹرویو کے تمام باتوں پر تفصیلی مشاورت ہوئی، پارٹی رہنماؤں کی اکثریت کی رائے تھی کہ انٹرویو ایک منصوبہ بندی کے تحت شایع کرایا گیا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کے خلاف تحریک استحقاق لانے پر بھی بات ہوئی۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ نیب کارروائیوں پر اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو قائل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق نیب کی حالیہ کارروائیوں کے باعث اپوزیشن جماعتوں کی تحریک اب عید کے بعد شروع ہوسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی، ن لیگ، اے این پی، پختونخوا میپ حکومت مخالف تحریک چلانے کیلئے تیار ہیں۔ذرائع کے مطابق مذہبی جماعتوں کو ساتھ ملانے کیلئے مولانا کو ٹاسک دیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان، سراج الحق، علامہ ساجد نقوی سے مختلف رہنماؤں کے رابطے کریں گے۔ذرائع نے بتایاکہ مولانا زرداری ملاقات میں عید کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے پر مشاورت ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق ملک کے دیگر شہروں کے بجائے احتجاج کا مرکز اسلام آباد کو بنایا جائے، دونوں رہنماؤں میں اتفاق ہوا۔اسلام آباد تک مارچ کیا جائے یا دھرنا دیا جائے دیگر جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔ مولانا فضل نے زرداری سے ملاقات میں گلہ کیاکہ میں پہلے ہی کہتا تھا کہ اس حکومت کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے مگر میری بات کو نظر انداز کیاگیا۔آصف زر داری نے جواب دیا کہ ہم حکومت کو وقت دینا چاہتے تھے، معلوم تھا کہ ان کی نااہلی عیاں ہوجائے گی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اب ہم سب اکٹھے ہیں۔