پشاور(آن لائن)مشکل معاشی صورتحال کے باعث تنخواہوں اور پنشن میں 15سے 20فیصد اضافہ کی تجویز کو فی الحال غور ختم کردیا گیا ہے اور اضافہ کی تجویز 10فیصد تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیاگیا ہے سابق حکومتوں کی جانب سے بھی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کیا گیا تھا
نئے مالی سال 2019-20کے وفاقی اورصوبائی بجٹ میں ملازمین کی موجودہ تنخواہ کا دس فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15سے 20فیصد اضافہ کی تجاویزدی گئی تھی۔ تاہم ملکی صورتحال کے باعث تنخواہوں میں 10فیصد سے زائد اضافہ کی مخالفت کی گئی ہے اور موقف اختیار کیاگیا ہے کو موجودہ صورتحال میں 15سے 20فیصد اضافہ حکومت کے لئے ناممکن ہے وفاق کے اعلان کے بعد خیبر پختونخوا حکومت بھی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کریگی۔ خیبر پختونخوا حکومت، پنجاب حکومت، سندھ حکومت، بلوچستان حکومت بھی تنخواہوں میں 10فیصد تک اضافہ کریگی۔ سرکاری ملازمین کے تین ایڈہاک الاونسز کو تنخواہوں میں ضم کرنے کی تجاویز پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ صوبائی محکمہ خزانہ اور وزارت خزانہ سمیت پنجاب، سندھ اوربلوچستان کے وزارت خزانہ کی جانب سے تنخواہوں میں اضافہ کے لئے باہمی مشاورت شروع کی ہے۔ مشکل معاشی صورتحال کے باعث تنخواہوں اور پنشن میں 15سے 20فیصد اضافہ کی تجویز کو فی الحال غور ختم کردیا گیا ہے اور اضافہ کی تجویز 10فیصد تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیاگیا ہے سابق حکومتوں کی جانب سے بھی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کیا گیا تھا نئے مالی سال 2019-20کے وفاقی اورصوبائی بجٹ میں ملازمین کی موجودہ تنخواہ کا دس فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے