اسلام آباد (آن لائن) سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذیلی ادارہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کو ناقص حکمت عملی‘ اقربا پروری‘ افسر شاہی اور کرپشن نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ وزارت خزانہ سمیت تمام ارباب اختیار طاقتور ایچ بی ایف سی ایل انتظامیہ کے سامنے بے بس ہوگئے ہیں۔
ملازمین ادارہ کو بچانے اور کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کے لئے گورنر سٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کو درخواست ارسال کردی ہے۔ بینک حکام سے بھی ایکشن لینے کی اپیل کردی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ موجودہ ایم ڈی نے درجہ چہارم کے چند ملازمین کو نوکریوں سے برخواست کرکے موقف اپنایا کہ ادارہ خسارہ میں ہے بحالی ناگزیر ہے دوسری جانب 11 درجہ چہارم کے ملازمین کو نوکریوں سے نکالا گیا تو 200 کے قریب ایگزیکٹو پوسٹ کے افسران کو کنٹریکٹ پر بھرتی بھی کرلیا گیا۔ جہاں ایک لاکھ روپے بچت کی گئی وہاں دو کروڑ روپے اضافی بوجھ ڈال دیا گیا۔ درخواست کے مطابق موجودہ ایم ڈی نے اپنے استاد کے بیٹے کو نوازنے کیلئے انہیں لیگل سیل کا انچارج بنانے کے ساتھ انہیں قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک کروڑ روپے ہاؤس بلدنگ فنانس الاؤنس بھی دے دیا گیا ذرائع کا کہنا ہے کہ کروڑوں روپے گھر بنانے کا قرض دینا صریحاً غیر قانونی ہے اور اس حوالہ سے تحقیقاتی اداروں نے ادارے میں افسر شاہی اور اقربا پروری سے متعلق معلومات بھی اکٹھا کرنا شروع کردی ہیں۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذیلی ادارہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کو ناقص حکمت عملی‘ اقربا پروری‘ افسر شاہی اور کرپشن نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ وزارت خزانہ سمیت تمام ارباب اختیار طاقتور ایچ بی ایف سی ایل انتظامیہ کے سامنے بے بس ہوگئے ہیں۔ ملازمین ادارہ کو بچانے اور کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کے لئے گورنر سٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کو درخواست ارسال کردی ہے۔