لاہور(آن لائن)سانحہ داتا دربار میں دہشت گرد کا مبینہ سہولت کار قرار دیا جانے والا شخص سادہ لوح شہری نکلا۔ مقامی ٹی وی چینلوں پر اس کی تصویر خبر کے ساتھ نشر ہوئی تو زندگی اجیرن ہوگئی۔ موڑ ایمن آباد کے رہائشی ذیشان کی تصویر ٹی وی چینلز پر سانحہ داتا دربار کے مبینہ سہولت کارکی حیثیت سے نشر کی جاتی رہی جب کہ اس کا دعوی ہے کہ وہ ایک سادہ لوح شخص ہے اور اس کا دہشت گرد یا ہونے والی دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔موڑ ایمن آباد کے رہائشی ذیشان نے بتایا کہ سانحہ والے دن وہ رکشہ میں بیٹھ کرداتا دربار گیا تھا جہاں اس نے
فاتحہ خوانی کی اور جب وہ باہر نکل رہا تھا تو اس وقت اچانک دھماکہ ہوگیا۔ذ یشان کے مطابق جب بم پھٹا تو ہر طرف بھگدڑ مچ گئی اور لوگ باہر کی طرف نکل کر بھاگے۔ اس نے ہم نیوز کو بتایا کہ وہ بھی دیگر کی طرح گھبراہٹ میں دربار سے نکلا اور واپس بھاگ کر گھر آگیا۔ ذیشان نے سخت ناراضگی و برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر میری تصاویراور خبر نشر کر کے بہت زیادہ زیادتی کی گئی ہے کیونکہ میری زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔وہ جدی پشتی موڑ ایمن آباد کا رہائشی ہے اور اس کا کسی بھی قسم کی منفی سرگرمی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔