کراچی(این این آئی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے کہا ہے کہ تیل اور گیس کی تلاش جاری، مطلوبہ گہرائی تک تقریبا پہنچ چکے،15 دن مزید درکار ہونگے۔ عید سے پہلے امید ہے کہ کچھ نتائج موصول ہونا شروع ہو جائینگے،
تکنیکی مسئلے کی وجہ سے ڈرلنگ میں 5 سے 6 ہفتے ضائع ہوئے، ساڑھے 3 ہزار میٹر کی گہرائی پرکنواں ناکارہ ہوا جس سے تاخیر ہوئی۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ندیم بابرنے کہاکہ آف شور ڈرلنگ بہت اچھے اور احسن طریقے سے جاری ہے۔ مطلوبہ گہرائی تک تقریبا پہنچ چکے ہیں، 15 دن مزید درکار ہونگے۔ عید سے پہلے امید ہے کہ کچھ نتائج موصول ہونا شروع ہو جائینگے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے مالی سال کے دوان 450 ارب روپوں کا گردشی قرضہ بنا۔ چوری، لائن لاسز اور عدم ادائیگی سے 160 ارب سالانہ کا نقصان ہے۔ چوری کیخلاف مہم سے 4 ماہ میں 61 ارب کی وصولی بڑھائی ہے۔ 61 ارب میں 37 ارب چوری کے تھے جو ہم نے پکڑے۔انہوں نے بتایا کہ ہم بجلی دینے کی پوری لاگت وصول نہیں کر پار رہے ہیں۔ سستی بجلی کی وجہ سے خزانے پر سبسڈی کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ پرانی حکومتیں سبسڈی دیتی تھیں لیکن اسے بجٹ میں شامل نہیں کیا جاتا تھا۔ جون 2018 میں 157 ارب کی سبسڈی تھیں جو ادا نہیں کی گئی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے بتایا کہ پچھلے 5 سالوں میں پیداوار بڑھی لیکن ٹرانسمیشن پر کام نہیں ہوا۔ پچھلی گرمیوں میں کئی بار ٹرانسمیشن کی وجہ سے بجلی نہیں دی جا سکی۔ 3700 میگاواٹ ٹرانسمیشن کی وجہ سے سپلائی نہیں کی جا سکی تھی۔ ٹرانسمیشن کی وجہ سے پاور پلانٹس بجلی فروخت نہیں کر پاتے۔