اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان بیل آؤٹ پیکیج کیلئے بات چیت جاری ۔ حکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ فریقین کے درمیان اتفاق رائے ہو گیا ہے،طے شدہ نکات آئی ایم ایف ہیڈکوارٹر بھجوائے جا چکے ہیں۔
تاہم اب سینئر صحافی کامران خان نے کہاہے کہ” آئی ایم ایف ہیڈکوارٹرنے کسی بھی قسم کی رعایت دینے سے انکار کردیا، بھکاریوں کو تکرارکا حق نہیں ، بیل آؤٹ پیکیج لیں یا پھر چھوڑ دیں، واشنگٹن میں کوئی مفت کھابے نہیں ہیں، عمران خان کے لیے شدید سردرد ہے کہ اب کوئی آپشن باقی نہیں لیکن یہ گولی نگلنا پڑے گی“۔اس سے قبل کامران خان نے کہا کہ ”پاکستان اور آئی ایم ایف کے وفد کے درمیان تین سالہ مدت کیلئے معیشت بحالی پیکیج طے ہوگیا ہے ،اس وقت معاہدہ آئی ایم ایف ہیڈکوارٹر واشنگٹن میں منظوری کے مرحلے سے گزر رہا ہے آج رات کسی وقت یا کل صبح باقاعدہ بیان جاری کر دیا جائے گا، یقیناً غریبوں کے کٹھن وقت کی آمد ہے، انتہائی سخت شرائط ماننی پڑیں “۔دوسری جانب وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں۔ذرائع نے بتایاکہ آئی ایم ایف ہیڈ آفس میں مسودے اور اعدادوشمار کا جائزہ لیا جارہا ہے، وزیراعظم عمران خان کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ رکھا جا رہا ہے ،معاہدے پر معاملات حتمی ہونے کے فوری بعد میڈیا کو بریفنگ دی جائیگی۔