برلن (این این آئی) امریکا کے تحفظات اور مخالفت کے باوجود چینی صدر نے دیگر ملکوں کو دعوت دی ہے کہ وہ بنیادی ڈھانچے میں ترقی کے وسیع تر چینی منصوبے کا حصہ بنیں۔ امریکی حکومت اسے عالمی سطح پر چینی اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش سمجھتی ہے۔جرمن ریڈیو نے بتایا کہ یہ امر اہم ہے کہ امریکا سمیت جاپان اور بھارت بھی ایسے تحفظات کا شکار ہے کہ چین اپنے منصوبوں کی مدد سے اور چین کی قیادت میں ایک سیاسی و تجارتی نیٹ ورک کے قیام سے ان کی علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
اگرچہ روس بھی ایسے تحفظات کا شکار ہے تاہم صدر پوٹن نے اجلاس میں کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ پراجیکٹ ایک مشترکہ منڈی کے قیام کی روسی کوششوں سے مطابقت رکھتا ہے۔بیجنگ حکومت کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے پر دستخط کرنے والے ممالک کی تعداد پینسٹھ سے بڑھ کر اب ایک سو پندرہ ہو گئی ہے۔ رواں سال مارچ میں چین کے لیے ایک بڑی کامیابی اس وقت ممکن ہوئی جب ترقی یافتہ ملکوں کے گروپ جی سیون کے رکن یورپی ملک اٹلی نے بھی اس منصوبے کا حصہ بننے کی تصدیق کر دی۔