اسلام آباد (آن لائن) ایفیڈرین کرپشن سکینڈل کے مرکزی ملزم چوہدری عنصر فاروق کو ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث چوہدری عنصر فاروق حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتوں میں مصروف ہیں۔ پاکستان کے مشہورایفیڈرین کرپشن سکینڈل گزشتہ پیپلزپارٹی دور میں سامنے آیا جب چوہدری عنصر فاروق نے 9 ہزار کلوگرام ایفیڈرین کوٹہ منشیات فروشون کے ہاتھوں فروخت کرکے اربوں روپے کمائے ان کے خلاف مقدمہ دس اکتوبر 2011 ء میں اے این ایف تھانہ راولپنڈی میں درج ہوا تھا۔
چوہدری عنصر فاروق نے اپنی فارماسیوٹیکل کمپنی M/s Danas Pharma (Ltd) اسلام آباد کے نام پر ایفیڈرین کا کوٹہ منظور کرایا تھا جو بعد میں منشیات فروشوں کی وفروخت کردیا اس سکینڈل میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اسد حفیظ و دیگر اعلیٰ افسران بھی ملوث تھے۔ موجودہ حکومت نے ہیپاٹائٹس پروگرام کا سربراہ کے علاوہ سٹینڈنگ کمیٹی کا ممبر بھی نامزد کردیا ہے اس کمیٹی کے دیگر 6 ممبران میں اکثر لوگ ایفیڈرین کوٹہ کرپشن سکینڈل میں ملوث ہیں اس کمیٹی کے قیام کا مقصد اسلام آباد میں ہیپاٹائٹس کو کنٹرول کرنا ہے اورمریضوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے اور ریسورس پیدا کرنا ہیں سٹینڈنگ کمیٹی میں عنصر فاروق کی شمولیت سابق وفاقی وزیر صحت عمر کیانی کے دور میں ہوئی جن کو کرپشن اور بدیانتی کے الزام پر وزارت سے علیحدہ کیا گیا ہے۔ عنصر فاروق آج کل ضمانت پر ہیں جن کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے ضمانت دے رکھی ہے۔ عنصر فاروق کے قریبی دوستوں میں گورنر پنجاب‘ چوہدری سرمد اور ایم این اے علی نواز اعوان ہیں جن کے ساتھ موصوف کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہیں عنصر فاروق وزارت صحت کے اجلاس میں باقاعدگی کے ساتھ شریک ہوتے ہیں اور وزیراعظم عمران خان کے ساتھ بھی دیکھے جاتے ہیں۔ عنصر فاروق کے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل ارشد داد کے ساتھ بھی قریبی مراسم ہیں پی ٹی آئی نے حکومت میں آنے سے قبل اعلان کیا تھا کہ کرپٹ افراد کو حکومت میں شامل نہیں کریں گے لیکن اقتدار میں آنے کے بعد تمام کرپٹ افراد کو شامل کرلیا ہے۔