اسلام آباد(آن لائن) ورلڈ بینک نے پاکستانی خدشات پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد نے عالمی ادارے سے ملک میں جاری منصوبوں کو منسوخ کرنے کے لیے رابطہ نہیں کیا۔عالمی بینک نے 24 اپریل کو شائع ہونے والی خبر ‘کابل کی ہٹ دھرمی،
اسلام آباد نے ورلڈبینک سے 50 کروڑ ڈالر کا فنڈ چھوڑدیا’ کے ردِ عمل میں بیا ن جاری کیا ہے۔پاکستان میں عالمی بینک کے ڈائریکٹر نے دعوی کیا کہ حکومت پاکستان نے اپنے ان منصوبوں کو منسوخ کرنے کے لیے باقاعدہ طور پر رابطہ نہیں کیا جن کا ذکر خبر میں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اقتصادی امور ڈویڑن (ای اے ڈی) کی درخواست پر منصوبوں کو تیار کیا جارہا ہے جنہیں گزشتہ برس ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹران نے منظور کیا تھا۔ورلڈ بینک ڈائریکٹر برائے پاکستان نے دعوی کیا کہ سیکریٹری ای اے ڈی نے ان سے رابطہ کرکے یقین دہائی کروائی ہے کہ ‘ایسا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔’عالمی ادارے کے بیان کے مطابق مالی سال 2019 میں رعایتی شرائط پر ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کے منصوبے کی تیاری کرلی گئی ہے جس کے لیے حکومتی منظوری درکار ہے۔اس میں مزید یہ بھی بتایا گیا کہ عالمی بینک کے بورڈ نے رواں مالی سال کے لیے کوئی دوسرا منصوبہ تیار نہیں کیا۔آئندہ کے منصبوں میں خیبرپختونخوا میں مقامی سطح پر آمدن کی موبلائزیشن، ہائیر ایجوکیشن، سیاحت اور ذراعتی ترقی کے ساتھ ساتھ کراچی میں انفرا اسٹریچکر کی بہتری، کاروبار کو آسان بنانے کے لیے اقدامات اور بلدیاتی حکومت کی سروسز شامل ہیں۔