اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کی حکومت میں بھی انصاف نہ ملا، قبضہ گروپ کا شکار بوڑھا شخص حکومت سے انصاف مانگتے مانگتے دنیا سے چل بسا۔تفصیلات کے مطابق محمد اقبال نے چار ماہ قبل ایک خط کے زریعے حکومت سے انصاف دینے کی اپیل کی تھی جس میں لکھا تھا کہ آپ نے ہر موقع پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مدد کرنے اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کی امید ظاہر کی ہے۔
اسی امید پر آپ سے گزارش ہے کہ میں سینئر سٹیزن ہوں اور میں نے تمام عمر پاکستان کی خدمت کی ہے۔اس وقت میری عمر 78 سال ہے مجھے دل کا عارضہ لاحق ہے اور ریٹائرڈ زندگی گزار رہا ہوں۔میں نے طویل عرصہ جاپان اور امریکا میں کام کیا۔اور اپنی حلال اورمحنت کی کمائی سے1978ء میں 123.50 ایکڑ زمین خریدی جس میں سے 27 ایکڑ زمین پر قبضہ گروپ اور لینڈ مافیا سے تعلق رکھنے والے وکیل ریاست علی اور اس کے بھائی لیاقت علی نے ناجائز قبضہ کرنے کی غرض سے جعلی اقرار نامہ تیار کرکے جھوٹا اور بے بنیاد کیس کیا ہوا ہے۔ جو کہ بعدالت میڈم عائشہ امتیاز علی صاحبہ سول جج فیروزوالا میں زیر سماعت ہے۔میں دل کا مریض ہونے کے باوجود بار بار عدالت کے چکر لگاتا ہوں جبکہ سفر کرنا میری زندگی کے لیے بھی خطرناک ہے۔ میری کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔مذکورہ وکیل اور اس کا بھائی مجھے اور میرے اہل خانہ کو مسلسل قتل اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں جس کی وجہ سے میری جان کو خطرہ لاحق ہے۔میں نے ان لوگوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کروایا ہے جس میں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں سپریم کورٹ سے خارج ہو چکی ہیں۔مگر پولیس انہیں گرفتار نہ کر سکی۔میر بچے امریکا میں مقیم ہیں ۔
قبضہ مافیا کے خوف کی وجہ سے میرے بچے ، بوڑھے ماں باپ کو نہیں مل سکتےاور جھوٹے کیس کی وجہ سے میں ان کو ملنے نہیں جا سکتا۔جیسے ہی یہ خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی صارفین نے اس بزرگ شخص کےاہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیا اورسسٹم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔