پشاور(آن لائن) سیلاب کے خطرات کے پیش نظر پشاور سمیت صوبے کے گیارہ اضلاع کو حساس اور حساس ترین قرار دیا جا رہاہے۔ فلڈ کمیشن نے واپڈا کے ریڈار ز سسٹم کو بحال کرنے اور محکمہ موسمیات کے پیشگوئی کے مطابق حفاظتی اقدامات کے بارے میں حکومت کو آگاہ کیا ہے۔ چیئر مین فیڈرل فلڈ کمیشن کے سینٹ کے آئی وسائل کمیٹی کو بھی بریفینگ دیتے ہو ئے کہا تھا کہ زیادہ برف باری اور بارشوں کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مارچ میں کمیشن کا اجلاس ہوا ہے جس میں اگلے چند ماہ میں متعلقہ اداروں کی تیاری کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ محکمہ موسمیات مون سون سے پہلے
ہر مہینے اور جولائی میں ہر ہفتے بارش کی پیشگوئی کریگی۔ خیبر پختونخوا کے11 اضلاع میں سیلاب کے خطرات موجود ہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ سیلاب کے خطرات کے پیش نظر ابھی سے اقدامات شروع کر دیئے ہیں ان11 اضلاع میں دریائے سوات اور دریائے کابل گزرتا ہے واپڈا نے رواں سال سپر فلڈ کی پیشگوئی کر کے خطرے کی گھنٹی بجاء دی ہے جس کے بعد فوجی حکام نے سیلاب سے قبل اقدامات کے لئے وفاقی اور صوبائی اداروں کے ساتھ ملکر حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ واپڈا نے چاروں صوبائی حکومتوں کو آگاہ کیا ہے کہ رواں سال سپر فلڈ آئیگا۔ اس کے لئے ابھی سے تیاریاں کی جائیں۔