لاہور(این این آئی)سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف جیل روانگی سے قبل اپنی والدہ بیگم شمیم اختر سے ملے جو انہیں آبدیدہ آنکھوں کے ساتھ دعائیں دیتی رہیں۔ ذرائع کے مطابق والدہ نے نواز شریف کو اپنے گلے سے لگایا او رانہیں بوسہ دیا۔ اس دوران انہوں نے اپنے بیٹوں کی مشکلات کے خاتمے اور ان کی درازی عمر کیلئے ڈھیروں دعائیں کیں۔ ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے دیگر افراد اور قریبی عزیز و اقارب بھی اس موقع پر موجود تھے۔
کوٹ لکھپت جیل کی ٹیم افطار سے قبل ہی نواز شریف کی رہائشگاہ پہنچ گئی تھی،آتے کے ساتھ ہی سب سے پہلا کیا کام کیا؟تفصیلات منظر عام پر آگئیں،کوٹ لکھپت جیل کی ٹیم افطار سے قبل نواز شریف کی رہائشگاہ پہنچ گئی اور ان کی سکیورٹی کو جیل قوانین سے متعلق مراسلہ وصول کرایاگیا۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کی رہائشگاہ پر آنے والی ٹیم نے مراسلے کے ذریعے آگاہ کیا کہ ان کی ضمانت کی مدت پوری ہو چکی ہے اور اب وہ سرنڈر کر دیں۔ کوٹ لکھپت جیل سے آنے والی ٹیم کے ہمراہ سکیورٹی کے لئے پولیس کی گاڑیاں بھی آئیں تھیں۔علاوہ ازیں سابق وزیراعظم نوازشریف جیل روانہ ہوگئے،مریم نوازبھی ہمراہ، گاڑی کون چلارہاتھا؟ حیرت انگیز صورتحال، تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے اپنے تایا سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی گاڑی ڈرائیور کی۔ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز بھی اپنے والد کے ہمراہ گاڑی میں سوار تھیں۔نواز شریف فرنٹ سیٹ پر بیٹھے اور ہاتھ ہلا کر اظہار یکجہتی کیلئے جمع ہونے والے کارکنوں کے نعروں کا جواب دیتے رہے۔ دریں اثناء سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اور لندن میں موجود ان کے چھوٹے شہباز شریف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی چھ ہفتوں کی ضمانت مکمل ہونے پر جیل روانگی سے قبل چھوٹے بھائی شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے شہباز شریف کی صحت بارے آگاہی حاصل کی جبکہ چھوٹے بھائی نے بھی اپنے بڑے سے ان کی صحت بارے پوچھا اور ان کا حوصلہ بڑھایا۔