اسلام آباد(آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) میں خوفناک حد تک فارورڈ بلاک بنانے کی تیاری پر شہبازشریف نے وطن واپس آنے کا حتمی فیصلہ کرلیا،مریم نواز اور شہبازشریف گروپ الگ الگ بننے کا قوی امکان ہے۔انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ
شہبازشریف لندن میں اپنے قیام کو بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا ملک میں پاکستان مسلم لیگ (ن) میں بھونچال سا آگیا اور جنوبی پنجاب سمیت دیگر حلقوں سے درجنوں ایم این ایز اور ایم پی ایز نے الگ دھڑا بنانے کے لئے ملاقاتیں بھی شروع کردی تھیں اور ادھر مرکزی قیادت نے شہبازشریف کی غیر موجودگی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ رانا تنویر کو دینے کا حتمی فیصلہ کیا اور دوسری جانب پارٹی کو تقسیم کرتے ہوئے مریم نواز، احسن اقبال و دیگر میں عہدوں کی بھی بندر بانٹ کردی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف راتوں رات پارٹی کا شیرازہ بکھرنے پر کافی پریشان ہوئے اور انہوں نے فوری طور پر وطن واپس آنے کا فیصلہ کیا جس کے پیش نظر رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بیان داغا کہ جناب سپیکر کیا شہبازشریف کا چیئرمین پی اے سی کا استعفیٰ آپ کو موصول ہوا ہے تو جواب نفی میں ملا، جس پر مسلم لیگ (ن) دھڑا دوم پریشان ہو گیا جبکہ ادھر مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ پارٹی میں اندر اپوزیشن لیڈری کا عہدہ لینے کے لئے بہت سارے لوگ بے تاب ہیں لیکن یہ ان کا خواب خواب رہے گا۔ادھر لاہور کو جگانے کے سلسلے میں مریم نواز نے اپنے والد نوازشریف کو جیل کوٹ لکھپت چھوڑنے کے لئے موقع کو غنیمت سمجھتے ہوئے کارکنان کو لشمی چوک پہنچنے کا حکم دیدیا۔سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ شہبازشریف لاکھ جتن کریں نوازشریف کو عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتے۔