سینکڑوں پاکستانی لڑکیاں نشانہ بن گئیں، چینی لڑکوں کی غیر قانونی شادیوں،جنسی طور پر حراساں کرنے کے معاملے کی رپورٹ ڈی جی ایف آئی اے کو ارسال،سنسنی خیز انکشافات

7  مئی‬‮  2019

لاہور (این این آئی) ایف آئی اے نے لاہور،فیصل آباد سمیت دیگر شہروں سے گرفتار چینی لڑکوں کی پاکستانی لڑکیوں سے شادی کی رپورٹ ڈی جی ایف آئی اے کو ارسال کر دی جس کے مطابق سینکڑوں لڑکیوں کی شادیاں سامنے آئی ہیں جن میں سے اکثر یت کے ساتھ فراڈ ہی ہوا ہے۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شادی کرانے والوں نے کرسچن میرج قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شادیاں کرائیں،

کرسچن میرج قوانین کے مطابق شادی سے پہلے متعلقہ چرچوں میں باقاعدہ شادی کے حوالے سے تفصیلی اعلانات جس کو پکاریں کہتے ہیں مسلسل تین اتواروں کو ہوتے ہیں تاکہ اگر کسی کو اعتراض ہے تو بتائے پھر چوتھے اتوار کو جا کر شادی ہوتی ہے اور اس کے لیے بھی لڑکے لڑکی کا کرسچن ہونا لازمی ہے اور متعلقہ چرچ کی طرف سے سرٹیفکیٹ بھی جاری ہوتے ہیں مگر ان شادیوں کے لئے سرٹیفکیٹ بھی بوگس اور جعلی بنوائے گئے ہیں اور یہ کام بھی متعلقہ چرچوں کی انتظامیہ کے ساتھ ملی بھگت کر کے کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے اس حوالے سے متعلقہ چرچوں کی انتظامیہ سے ریکارڈ طلب کیا ہے جبکہ گرفتار پاکستانی ایجنٹوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ پانچ سے دس لاکھ روپے تک لڑکی کے والدین کو ادا کرتے جبکہ شادی کے تمام اخراجات چینی لڑکوں کی طرف سے کیے جاتے ہیں، کچھ شادیوں میں شادی کے بعد بھی لڑکی کے والدین کو ماہانہ بیس سے تیس ہزار روپے بھی چند مہینوں تک دیئے گئے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق اب تک کی تحقیقات میں لاہور،منڈی بہاؤالدین،فیصل آباد،پتو کی،سائیوال سمیت دیگر شہرو ں کی لڑکیوں کے شادی کے کیس سامنے آئے ہیں۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق یہ گروہ پورے پاکستان میں کام کر رہا ہے اور یہ شادیوں کا سلسلہ گزشتہ تین چار سالوں سے جاری ہے۔ایف آئی اے کی کارروائی کے بعد کچھ گروہ کے اہم افراد رروپوش ہو گئے ہیں اور جو بطور ترجمان کام کرتے ہیں ان کی تعداد بھی درجنوں میں ہے۔

دریں اثناء چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے چینی باشندوں کا پاکستانی لڑکیوں کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کی رپورٹس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے سے چینی باشندوں کا پاکستانی لڑکیوں کی اسمگلنگ پر رپورٹ طلب کرلی۔ منگل کوایک بیان میں رحمن ملک نے کہاکہ وزارت داخلہ 3 دنوں کے اندر چینی باشندوں کا پاکستانی لڑکیوں کے اسمگلنگ پر رپورٹ کمیٹی کو پیش کرے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ رپورٹ ہے کہ چینی باشندے پاکستانی میرج بیور اور ایجنٹس سے مل کر پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادی کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ شادی کے بعد پاکستانی لڑکیوں سے جسم فروشی کا دھندہ کروایا جاتا تھا یا انکے اعضا نکالے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملوث چینی باشندوں اورمقامی  میرج بیور اور ایجنٹس کیخلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…