اسلام آباد(این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ اٹھارہویں ترمیم کی وجہ سے وفاق دیوالیہ ہوگیا،ترمیم کے تحت صوبے بھی ٹیکس جمع کرنے میں ناکام رہے،نئے بلدیاتی نظام سے نئی لیڈرشپ سامنے آئیگی،22 ہزاردیہات میں براہ راست پیسہ جائیگا، شہروں میں میئر کا الیکشن بھی براہ راست ہوں گے،جب تک شہراپنا پیسا اکٹھا نہیں کریں گے، ٹھیک نہیں ہوسکتے ہیں،نہیں پتا صدارتی نظام کی باتیں کہاں سے اذرہی ہیں اور کون کررہا ہے؟ پہلے کہا تھا کہ پہلا سال مشکل گزرے گا۔
پیر کووزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے ہمراہ سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام سے نئی لیڈرشپ سامنے آئے گی، اس نظام کے تحت فنڈز براہ راست گاؤں تک جاتے ہیں، 22 ہزاردیہات میں براہ راست پیسہ جائیگا، پرانے نظام کے تحت مقامی سطح پرزیادہ کرپشن ہوتی تھی۔وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ویلیج کونسل کے براہ راست انتخابات ہوتے ہیں اور اب پنجاب میں پنچایت کے براہ راست انتخابات ہوں گے، پنجاب میں 22 ہزار پنچایت کو40 ارب روپے کے فنڈز دیں گے انہوں نے کہاکہ پرانے نظام کے تحت یوسی ارکان ضلع ناظم کو بلیک میل کرتے تھے، دنیا میں کہیں بھی ارکان پارلیمنٹ کو فنڈز نہیں دیئے جاتے۔انہوں نے اعلان کیا کہ پنجاب میں تحصیل ناظم کا انتخاب براہ راست ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اضلاع بڑے ہوگئے ہیں، اب ہم نے تحصیل کی سطح تک یونٹ بنا دیئے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ نئے نظام کے تحت 2 سطح پر انتخاب ہوگا، نئے نظام میں تمام فنڈز عوام پر خرچ ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ شہروں میں میئر کا الیکشن بھی براہ راست ہوں گے، ہمارے شہر کھنڈر بنتے جارہے ہیں، وہاں سہولتیں ختم ہوتی جارہی ہیں کراچی کی حالت دیکھیں، وہ ٹھیک ہوہی نہیں سکتا، جب تک شہراپنا پیسا اکٹھا نہیں کریں گے، ٹھیک نہیں ہوسکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ شہر پھیلتے گئے، پی ایس ڈی پی میں شہروں کیلئے اتنا پیسا نہیں ہوتا، بلدیات کا پیسا ایم این ایز اور ایم پی اے کو دے دیا جاتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی اراکین قومی اور صوبائی اسمبلیوں کو ڈویلپمنٹ فنڈز نہیں ملتے،کوئی شک نہیں کہ آگے جا کر ایم این ایز کی جانب سے مزاحمت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کراچی سال میں صرف دو کروڑ 10 لاکھ ڈالر اکٹھے کرتا ہے، کراچی کی حالت دیکھیں، وہ ٹھیک ہو ہی نہیں سکتی، پرانے نظام کے تحت مقامی سطح پر زیادہ کرپشن ہوتی تھی، ضلع جتنا بڑا ہوگا اس کا انتظام چلانا اتنا ہی مشکل ہوگا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد
صوبوں کے پاس پیسہ اکٹھا کرنے کی اہلیت نہیں آئی ہے، اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبے ٹیکس جمع کرنے میں ناکام رہے، اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے وفاق دیوالیہ ہوگیا۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ لوگوں کو گورننس دینا حکومت کی پہلی ترجیح ہے، مجھے نہیں پتا صدارتی نظام کی باتیں کہاں سے آرہی نہیں اور کون یہ بات کررہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ صدارتی نظام کی بات ہماری جانب سے نہیں ہوئی، سمجھ میں نہیں آتا کہ صدارتی نظام سے متعلق بات کہاں سے آرہی ہے
اس نظام کے لیے سب سے پہلے پارلیمنٹ کو متحد ہونا ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پہلے کہا تھا کہ پہلا سال مشکل گزرے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ سسٹم ٹھیک کر دیا تو گارنٹی دیتا ہوں کوئی ہمیں ہرا نہیں سکے گا۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ شہر کا میئر الیکشن کے بعد اپنی کابینہ لے کر آئیگا، پہلی دفعہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہوں گے۔اس موقع پر وزیراعظم نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نئے چیئرمین شبر زیدی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اداروں کوایک دم ٹھیک نہیں کر سکتا، پہلا سال مشکل ہی گزرنا تھا۔وزیر اعظم نے کہاکہ جتتی صلاحیتیں پاکستان میں ہے کہیں نہیں تاہم مسئلہ یہ ہے کہ یہاں سسٹم ہی نہیں کہ ٹیلنٹ اوپر نہیں آ پاتا۔