کراچی(این این آئی)معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہاہے کہ اس وقت اقتصادی سست روی کے باعث ملک میں 8 سے 10 لاکھ افراد بے روزگار ہیں جبکہ40لاکھ افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ خدشہ ہے کہ آئندہ دو مالی برسوں میں غربت زدہ افراد کی تعداد 80 لاکھ تک جا پہنچے گی۔آئی ایم ایف کے تین سالہ قرضوں کے پروگرام کے بعد ملک کے ممکنہ اقتصادی منظرنامے کی وضاحت کرتے ہوئے ڈاکٹر حفیظ پاشا نے خبردار کیا کہ جی ڈی پی کی شرح نمو رواں اور آئندہ مالی برسوں میں تین فیصد رہے گی، جس سے بے روزگاری
میں اضافہ ہوگا اور مہنگائی دوہرے ہندسے یعنی دس فیصد سے بڑھ جائے گی۔انہوں نے کہاکہ مالی سال2021-22 اور اس سے آگے مہنگائی کو 5 فیصد سے نیچے لانے کا ہدف ہے۔ رواں مالی سال کے اختتام پر بجٹ خسارہ تقریباً7فیصد رہے گا۔انہوں نے کہاکہ قرضوں کی ادائیگی میں 2.6 ٹریلین روپے ہڑپ ہو جائیں گے۔ مشرقی اور مغربی سرحدوں پر کشیدگی کے پیش نظر دفاعی بجٹ میں کئی گناہ اضافہ متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد حکومت کو چاہئے وہ وزارتیں اور محکمے کم کرے تاکہ رواں اخراجات کو قابو میں رکھا جا سکے۔